صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ناشتے کی عالمی تقریب میں بلاول بھٹو کی شرکت اور حقیقت پسندانہ خطاب نے سیاسی مخالفین کی نیندیں حرام کردیں

پیپلزپارٹی کے سابق ٹکٹ ہولڈر حلقہ این اے 168 حافظ حسین احمد مدنی قریشی ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پی پی پی جنوبی پنجاب محمد علی احسن و ،ڈویژنل سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلزپارٹی بہاول پور ملک شاہ محمد چنڑکا مشترکہ بیان
بہاول پور :پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سابق ٹکٹ ہولڈر حلقہ این اے 168 حافظ حسین احمد مدنی قریشی ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پی پی پی جنوبی پنجاب محمد علی احسن،ڈویژنل سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلزپارٹی بہاول پور و سابق چیئرمین ٹاؤن کمیٹی سمہ سٹہ ملک شاہ محمد چنڑ نے کہاکہ سابق وفاقی وزیرخارجہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹوزرداری کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ناشتے کی عالمی تقریب میں شرکت اور حقیقت پسندانہ خطاب نے سیاسی مخالفین کی نیندیں حرام کر دی ہیں کیونکہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت پیپلزپارٹی کے نوجوان لیڈر کو عالمی اسٹیج پر بھرپور خطاب کا موقع ملنا کوئی معمولی بات نہیں
مگر ہمارے ہاں سیاست میں پراگندگی کا عالم یہ ہے کہ اگر کوئی لیڈر اپنی مقبولیت و قابلیت اور خاندانی مراسم کی بدولت عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرے تو اس کے سیاسی مخالفین فوراً تنقید کے تیر برسانا شروع کر دیتے ہیں یہی حال اس بار بھی ہوا اور بلاول بھٹو زرداری کی واشنگٹن میں موجودگی اور ان کی تقریر کے بعد سیاسی مخالفین کے چہرے اترے ہوئے نظر آئے، کہیں طنز کے نشتر چلائے گئے، تو کہیں سوالات اٹھائے گئے کہ انہیں وہاں مدعو کیوں کیا گیا؟
انہوں نے کہاکہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ بلاول بھٹوزرداری کی کوئی سرگرمی ان کے مخالفین کے لیے پریشانی کا باعث نہ بنی ہو۔ اس سے پہلے بھی جب وہ مختلف بین الاقوامی سیمینار و فورمز پر پاکستان کی نمائندگی کرتے اور انہیں عالمی میڈیا پر بھرپور کوریج و پذیرائی کی بدولت سیاسی حریفوں کو سخت دھچکا لگتا رہا ہے خاص طور پر وہ حلقے جو پرعزم نوجوان قیادت بلاول بھٹوزرداری کے عالمی سطح پر ابھرنے سے خائف ہیں، انہیں اب مزید نیند کی گولیاں کھانی پڑیں گی۔ان پارٹی رہنماؤں نے مزید کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ سیاست میں عالمی تعلقات بڑے اہم ہوتے ہیں اور بلاول بھٹو زرداری کا اس سطح پر متحرک ہونا عقلمندوں کے لیے مستقبل کی سیاست کے لیے ایک اشارہ ہے بلاول بھٹوزرداری سیاست میں اپنے مخصوص انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں اور شاید اسی وجہ سے کچھ لوگوں کے لیے یہ صورتحال کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں.