عوامی یکجہتی کی طاقت
اداریہ —16 اکتوبر 2025
کسی بھی بحران کے وقت قوموں کی اصل قوت ان کے عوام کے اتحاد، ہمدردی اور باہمی تعاون سے ظاہر ہوتی ہے، نہ کہ صرف ریاستی مشینری سے۔ جنوبی پنجاب سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں حالیہ قدرتی آفات کے دوران عام شہریوں، کسانوں، دکانداروں، طلبہ اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ساتھ سماجی و مذہبی فلاحی تنظیموں نے بھی قابلِ تقلید کردار ادا کیا۔ ان رضاکاروں نے ریسکیو سرگرمیوں، خوراک کی تقسیم اور عارضی پناہ گاہوں کے قیام میں جس خدمتِ خلق کا مظاہرہ کیا، وہ قوم کے اجتماعی ضمیر کا روشن پہلو ہے۔
یہ عوامی اور فلاحی جذبہ اس حقیقت کو بھی نمایاں کرتا ہے کہ ریاستی ادارے، وسائل اور اختیار کے باوجود، اکثر تاخیر، ناقص منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کے فقدان کا شکار رہتے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت مقامی و مذہبی فلاحی تنظیموں اور رضاکار نیٹ ورکس کو باضابطہ طور پر اپنے ریلیف اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ نظام میں شامل کرے۔ اگر ان تنظیموں کو تربیت، وسائل اور شفاف تعاون فراہم کیا جائے تو آفات سے نمٹنے کی قومی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔
انسانیت، ہمدردی اور اجتماعی خدمت کی یہ مثالیں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ جب عوام اور ریاست ایک ساتھ چلیں تو کوئی بحران ناقابلِ حل نہیں رہتا۔