چولستان شکارگاہ ڈراور پولیس کی مدد سے صاحبزادہ محمد عمر عباسی اور صاحبزادہ محمد گزین عباسی کی اراضی پر قبضہ
ڈیرے سے ملازمین کو نکال باہر کیا فائرنگ سے میرے پانچ ملازمین زخمی ہوئے ایک کی حالت تشویش ناک ہے اعلی پولیس حکام نوٹس لیں: صاحبزادہ محمد عثمان عباسی
بہاولپور سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی صاحبزادہ محمد عثمان خان عباسی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے حکم امتناعی کے باوجود چولستان میں ان کے بھائی صاحبزادہ محمد عمر عباسی اور بیٹے صاحبزادہ محمد غزین عباسی کی ملکیہ اراضی پر ڈراور پولیس کی مدد سے سویلین افراد نے قبضہ کر لیا اور ان کے ڈیرے سے ملازمین ،مزارعین اور ان کے خاندانوں کو نہ صرف مار بھگایا بلکہ ان کی فائرنگ سے ہمارے پانچ مزارعین زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کو تشویش ناک حالت میں بہاول وکٹوریا ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے –
انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید کہا ہے کہ ہم محسن پاکستان کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں پاکستان کی تخلیق میں ہمارا نمایاں کردار ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے وہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے صاحبزادہ محمد عثمان عباسی نے کہا کہ میرے نوٹس میں یہ بات لائی گئی ہے کہ مذکورہ قابضین سے بھاری رقوم کے عوض پولیس ایکشن کرایا گیا
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈراور پولیس قابضین کی مدد کے لیے تین چار ڈالروں میں سوار ہو کر ائی اور ایکشن کر کے ان کے ڈیرے اور اراضی پر قبضہ کرا دیا،
پنجاب اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر نے پنجاب پولیس کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چولستانی شکارگاہ میں ان کے بھائی اور بیٹے کی اراضی پر ناجائز قبضے کے واقعات کی اعلی سطحی چھانبین کرائیں اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف ضابطہ کی محکمانہ کاروائی کی جائے
انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس واقعے سے ایک ہفتہ قبل ان کے اور ان کے بیٹوں کے خلاف ایک جھوٹی ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی تھی