وفد کے ارکان نے پرنس بہاول خان عباسی سےموجودہ ملکی و مقامی سیاسی قومی و مقامی انتخابات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
احمدپورشرقیہ : امیر آف بہاولپور نواب صلاح الدین عباس خان عباسی کے صاحبزادے ولی عہد پرنس بہاول خان عباسی سے مسلم لیگ ن کے سابق میونسپل لیبر کونسلر ڈاکٹر میاں محمد صدیق آثم اور سینئر رہنما مسلم لیگ راؤ محمد اقبال مسعود ایڈووکیٹ‘ کی قیادت میں وفد کے ارکان شیخ خرم شہزاد راجپوت‘راجہ وقار اقبال کمبوہ‘ رانا فرحان ظہیر اورمحمد اویس قریشی نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔موجودہ ملکی و مقامی سیاسی و سماجی‘آمدہ قومی انتخابات و مقامی انتخابات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر پرنس بہاول عباس خان عباسی نے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے حلقہ کے سیاسی اکابرین‘ اپنے چاہنے والوں سے مشاورت کے بعد عمران احمد خان نیازی اور تحریک انصاف کو مکمل طور پر چھوڑ دیا ہے اور ان سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔جبکہ حکمران عام انتخابات یا مقامی حکومتوں کے انتخابات منعقد کرائیں گے میں خود اور میری ٹیم کے ارکان ان انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے اور عوام کے تعاون اور ووٹوں سے کامیابی حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاست بہاولپور کے حکمران خاندان عباسی نے کبھی بھی مشکل وقت میں اپنی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا۔عباسی خاندان نے ہمیشہ اپنے عوام اور علاقہ کی خدمت کی ہے۔جب ریاست بہاولپور قائم تھی تو آخری تاجدار حکمران عزت مآب الحاج جنرل سر صادق محمد خان عباسی پنجم ؒ نے عوام کے فلاح و بہبود اور ان کے معیار زندگی کو باہم عروج پہنچانے کے لیے ریاست کے خزانے ہمیشہ کھولے تھے۔جبکہ ریاست پاکستان میں ضم ہونے کے بعد میرے دادا سابق گورنر پنجاب و سابق وفاقی وزیر نواب برگیڈیر محمد عباس خان عباسی ؒ اورمیرے والد سابق ایم این اے نواب صلاح الدین عباس خان عباسی نے بطور ممبران اسمبلی عوام کی ہر سطح پر خدمت کی اور بے مثال ترقیاتی کام بھی کرائے جن کی ماضی میں کوئی مثا ل نہیں ملتی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ جس وقت اللہ تعالیٰ نے چاہا اور عوام نے مجھے اسمبلی کا حصہ بنایا تو میں اپنے خاندان عباسی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کروں گا کیونکہ میرا جینا اور مرنا اپنی عوام کے ساتھ ہے اور میں عوام کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے انتخابات میں کسی سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم یا آزاد حیثیت میں حصہ لوں گا۔دریں اثناء وفد کے ارکان کو تاریخی صادق گڑھ پیلس‘جامعہ مسجد کی سیر کرائی گئی اور انہیں ماضی کی نایاب گاڑیاں بھی دکھائی گئیں۔