Advertisements

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اختلافات سے باقی جماعتیں فائدہ اٹھاکر اسمبلی تحلیل کروا سکتی ہیں: سینیٹر عرفان صدیقی

PPP-PMLN
Advertisements

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نجکاری کی بات کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی نجکاری کے سخت خلاف ہے، جب ہم اپنے منشور پر چلیں گے تو اختلافات پیدا ہوں گے، ان اختلافات سے باقی جماعتیں فائدہ اٹھاتے ہوئے اسمبلی تحلیل کروا سکتی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ یہ اتحاد ایک کٹھن سفر ہو گا، اس سے پہلے کی پی ڈی ایم میں 16 جماعتوں کا اتحاد تھا، اس میں اتفاق تھا لیکن اس بار دیگر جماعتیں کشتی میں سوار ہونے کے بجائے ساحل پر کھڑا ہونا چاہتی ہیں۔

Advertisements

انہوں نے کہا کہ ساحل پر کھڑا ہونے والا تماشہ دیکھنے والا ہوتا ہے، ساتھ دینے والا نہیں، کہاوت ہے سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا، میرا کہنا ہے سیاست میں حیا بھی نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھاکہ اگلی متوقع حکومت ’اکثریتی نہیں بلکہ ’اقلیتی‘ ہوگی، ہمارے سخت فیصلوں پر پیپلز پارٹی تنقید کرے گی، ہمارے مختلف اور متصادم ایجنڈے سب سے بڑا چیلنج ہیں، ہم نجکاری کی بات کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی نجکاری کے سخت خلاف ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ جب ہم اپنے منشور پر چلیں گے تو اختلافات پیدا ہوں گے، ان اختلافات سے باقی جماعتیں فائدہ اٹھاتے ہوئے اسمبلی تحلیل کروا سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی سے سیاسی بُردباری کی امید رکھتی ہے، اپنے اختلافات دیکھنے کے بجائے ان باتوں کو زیرِ غور رکھنا ہے جو ہمیں جوڑتی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں حکومت سازی کیلئے معاملات طے پا گئے جس کے تحت زرداری صدر اور شہباز وزیراعظم ہوں گے