ٹرمپ کی نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس، مجوزہ غزہ جنگ بندی منصوبے کا اعلان

امریکی صدر نے کہ کہا عرب اور مسلم رہنماؤں نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے، ترکیے اور انڈونیشیا کے صدور میرے ساتھ ہیں، وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے بھی امن معاہدے کی حمایت کی ہے۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مجوزہ غزہ جنگ بندی منصوبے کا اعلان کردیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیےتاریخی دن ہے، خطے میں امن اور استحکام کے لیےکام کریں گے، غزہ امن معاہدے کے بالکل قریب پہنچ چکےہیں۔ امریکی صدر نے کہ کہا عرب اور مسلم رہنماؤں نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے، ترکیے اور انڈونیشیا کے صدور میرے ساتھ ہیں، وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے بھی امن معاہدے کی حمایت کی ہے
ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے میرا امن معاہدہ تسلیم کرلیا ہے، ایران سے متعلق بھی نیتن یاہو کے ساتھ معاہدہ کیا گیا، امن معاہدہ تسلیم کرنے پراسرائیلی وزیراعظم کا شکرگزارہوں۔ امریکی صدر کا کہناتھاکہ خطے میں امن و استحکام کےلیے کام کریں گے، مجھے لگتا ہے حماس کی طرف سے ہمیں مثبت جواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حماس معاہدہ مسترد کردے تو اسرائیل کو حماس کے خاتمے کےلیے میری مکمل پشت پناہی حاصل ہوگی۔ امریکی صدر نے کہا کہ فلسطین میں نئی حکومت فلسطینیوں اور دنیا بھر کے ماہرین پر مشتمل ہوگی، غزہ جنگ کا خاتمہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے بڑے وژن کا ایک چھوٹا حصہ ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر بھی اس منصوبے میں شامل ہونا چاہتے ہیں، دیگر نام آئندہ دنوں میں جاری کیے جائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کےمجوزہ امن منصوبےکی حمایت کی اور کہا کہ آپ کے جنگ بندی منصوبے کی حمایت کرتا ہوں، یہ معاہدہ یقینی بنائےگا کہ غزہ اسرائیل کےلیے کبھی خطرہ نہیں بنے گا۔ نیتن یاہو کا کہنا تھاکہ منصوبہ جنگ کے خاتمے سے متعلق اسرائیل کے اصولوں سے مطابقت رکھتاہے، حماس نے منصوبہ رد کیا تو اسرائیل اپنا کام مکمل کرے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران سوال نہیں لیے