حکومت نے 5 آئی پی پیز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد: حکومت نے 5 آئی پی پیز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی پی پیز کے حوالے سےموجودہ حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے، ہمیں آئے 7 ماہ ہوچکے ہیں اس معاملے پر کوشش جاری ہے، نوازشریف کی بھی اس پر پوری نظر ہے، تمام متعلقہ وزارتوں نے خلوص کے ساتھ دن رات کوششیں کیں، اس کا کوئی آسان حل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز معاملے پر ٹاسک فورس بنی،اویس لغاری سربراہی کررہے ہیں، پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کررہے ہیں، حقائق اگر نہ بتاؤں تو زیادتی ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی ذاتی کوشش ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 5آئی پی پیز نے باہمی رضامندی سے ذاتی مفاد پر قومی مفادکو ترجیح دی، ان 5آئی پی پیز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بجلی صارفین کو سالانہ 60ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا، قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی، اب ہمیں 411 ارب روپے ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان 5آئی پی پیز کے مالکان نے اس اقدام کو قبول کیا، اس اقدام سے بجلی کی قیمت میں بھی کمی ہوگی، دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے بجلی ٹیرف میں کمی کریں گے، یہ بارش کا پہلا قطرہ ہے ابھی برسات برسنی ہے جس نے پورے خطے کو زرخیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت استحکام کی طرف جارہی ہے، ہمارے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، سمندر پارپاکستانی دن رات محنت کرکے رزق حلال کی کمائی پاکستان بھیجتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک پر اعتماد ہے، پاکستان کی معیشت آگے بڑھ رہی ہے، سفر تیزی سے طے کرنا ہے، ماضی میں ہمیں چیلنجز درپیش رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی نے بھی بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا ہے، پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں عوام نے صبر کے ساتھ مشکلات کاٹیں، ایسا نہیں کہ مشکلات ختم ہوگئی ہیں اور دودھ، شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، وفاق نے 50ارب کی رقم سے 200 یونٹ والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا، وزیراعلیٰ مریم نواز نے 2 ماہ کے لیے 50 ارب سے زائد کی رقم خرچ کی پنجاب میں 500 یونٹ والے صارفین کو ریلیف دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتیں عوام کی مشکلات سے باخبر ہیں، عوام کو ریلیف دینے کیلئے جو کچھ ہوسکتا ہے کیا جارہا ہے، کسی سیاسی پوائنٹ میں نہیں جانا چاہتا، ماضی میں ایک سنگ دل حکمران آیا اس نے کہا مہنگائی سے کوئی سروکار نہیں، ہماری حکومتیں عوام کی نمائندہ ہیں، ہمیں عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی 32 فیصد سے 6.7 فیصد پر آچکی ہے، اللہ کے کرم سے ہم سنگل ڈیجٹ میں پہنچ چکے ہیں، نوازشریف نے مجھے بار بار تلقین کی کہ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے کوششیں کرو، بجلی چوری ہوتی ہے،ٹرانسمیشن لائن لاسز ہوتے ہیں، آئی پی پیز کے حوالے سے بہت سے چیلنجز ہیں، آئی پی پیز اپنا منافع حاصل کرچکے ہیں۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹاسک فورس بنی ہے ہم نے پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہے، آئی ایم ایف کے پاس وزیر خزانہ ،اویس لغاری اورمتعلقہ حکام جارہے ہیں، میں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ جائیں اور پورا کیس بیان کریں، آئی پی پیز معاہدے میں سعودی عرب اور چین نے بہت ساتھ دیا، ہم نے مل کر تمام مراحل طے کیے، آئندہ بھی کریں گے