پیمرا نے تمام سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز کی جانب سے نور مقدم کی ظاہر جعفر سے بچنے کی کوشش کی لیک ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔
+اسلام آباد (ویب ڈیسک/ اتوار، 14 نومبر 2021ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز کی جانب سے نور مقدم کی ظاہر جعفر سے بچنے کی کوشش کی لیک ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج نشر کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
پیمرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیمرا آرڈینسس 2002 کی دفعہ 27 کے تحت نور اور ظاہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج نشر کرنے پر پابندی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مذکورہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو فوری طور پر نشر کرنا بند کر دیں۔
پیمرا نے خبردار کیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 29، 30 اور 33 کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یاد رہے کہ 9 نومبر کو نور مقدم قتل کیس میں استغاثہ نے جائے وقوع کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا ٹرانسکرپٹ اسلام آباد سیشن کورٹ میں جمع کرایا تھا جسے عدالت نے وکیل دفاع کو مہیا کرنے کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب نور کے حق میں بنائے گئے ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود ٹی وی چینلز کی جانب سے سی سی ٹی فوٹیج نشر کرنے کی مذمت کی ہے۔
ٹویٹ میں کہا گیا کہ انتہائی حیرت اور صدمہ، وکیل دفاع کو سی سی ٹی وی فوٹیج ملے، صرف ایک دن ہوا تھا اور جج نے انہیں کہا تھا کہ یہ لیک نہیں ہونی چاہیے لیکن اب وہ لیک ہو چکی ہے، اس کی کوئی پرواہ نہیں کی گئی کہ نور کے چاہنے والوں کے لیے یہ کیسا ہو گا، کیا ان کے لیے اتنا صدمہ کافی نہیں؟
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج نشر ہوتے دیکھ کر مایوس ہوئیں۔
یاد رہے کہ نور مقدم کو 20 جولائی کو اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف-7/4 کے ایک گھر میں بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا جس کا مقدمہ ظاہر جعفر کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ نور کے والد شوکت علی مقدم کی شکایت پر ساتھ ہی ملزم کو جائے وقوع سے گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔