پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی خانہ نظر بند
سری نگر،23 نومبر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو منگل کے روز ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا پارٹی کے ایک لیڈر نے بتایا: ’محبوبہ مفتی کو منگل کے روز حیدر پور متنازع انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے الطاف احمد اور ڈاکٹر مدثر گل کے گھر تعزیت کے لئے جانا تھا لیکن انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی‘ تاہم سرکاری طور پر محبوبہ مفتی کی خانہ نظر بندی کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
پی ڈی پی کے ترجمان سید سہیل بخاری نے محبوبہ مفتی کی خانہ نظر بندی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’انہیں(محبوبہ مفتی) کو جائے تصادم آرائی کی طرف مارچ نہیں کرنا تھا بلکہ مہلوک دو شہریوں کے سوگوار خاندانوں کو ملنے جانا تھا‘۔
قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی نے اپنے پارٹی لیڈروں کے ساتھ اتوار کے روز یہاں راج بھون کے باہر حیدر پورہ انکاؤنٹر میں شہریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے معافی طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس واقعے میں مجسٹریل انکوائری کرانے کے احکامات صادر کئے ہیں تاہم یہاں کی سیاسی جماعتیں مجسٹریل کے بجائے جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
نینشل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے گذشتہ روز نامہ نگاروں سے کہا کہ حیدر پورہ انکاؤنٹر کے متعلق اصل حقائق جوڈیشل انکوائری سے ہی سامنے آسکتے ہیں۔