پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحیٰی آفریدی کو چیف جسٹس نامزد کردیا

Justice Yahya Afridi

خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہوا۔ سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ۔کمیٹی میں چیف جسٹس کی تقرری کے لیے 3 ججز کے نام پیش کیے گئے

کمیٹی نئے چیف جسٹس کا نام وزیراعظم کو بھیجےگی اور  پھر اس کی منظوری صدر مملکت سے لی جائےگی26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی

اسلام آباد: پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرنے کی سفارش کردی ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا دوسری بار ہونے والا  بند کمرہ اجلاس دیڑھ گھنٹے تک ہوا، جس میں تحریک انصاف کے علاوہ باقی تمام اراکین نے شرکت کی۔       کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دی   اس سے قبل نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کے انکار کے بعد دوبارہ شروع ہوا، تحریک انصاف کو منانے کی کوشش کی گئی تاہم پی ٹی آئی نے صاف انکار کیا۔ 

 نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ نے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے گئے تھے۔  جن میں موسٹ سینئر جسٹس منصور ہیں اور ان کے بعد جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام شامل تھے۔  اسی کے ساتھ سپریم کورٹ رجسٹرار کی جانب سے ایک صفحے پر مشتمل مختصر رپورٹ بجھوائی گئی جس میں ججز کا مختصر پروفائل، تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات، کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس کے چیف جسٹس بنے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کی تاریخ بھی شامل تھی۔  کمیٹی نئے چیف جسٹس کا نام وزیراعظم کو بھیجےگی اور  پھر اس کی منظوری صدر مملکت سے لی جائےگی۔    آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی۔

مزید پڑھیں