پاکستان کی 77 سالہ تاریخ, ارشد ندیم کا اولمپکس میں ریکارڈ، پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیت لیا
ارشد ندیم کی جانب سے 92 عشاریہ 97 میٹر کی طویل ترین تھرو پھینکی گئی جو 118 سالوں میں اولمپکس گیمز کے جیولن تھرو فائنل میں پھینکی جانے والی طویل ترین تھرو ہے۔
پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولن تھرو ایونٹ میں 2 مرتبہ 90 میٹر سے زائد طویل تھرو پھینک کر پاکستان کیلئے تاریخ رقم کر دی۔ 40 سال بعد ارشد ندیم نے پاکستان کو اولمپکس گیمز میں گولڈ میڈل جتوا دیا، پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولن تھرو ایونٹ میں 2 مرتبہ 90 میٹر سے زائد طویل تھرو پھینک کر پاکستان کیلئے تاریخ رقم کر دی۔ پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کا فائنل مقابلہ جمعرات کی شب کو ہوا، فائنل مقابلے کے پہلے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے سب سے طویل تھرو پھینکنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا، ارشد ندیم کی جانب سے 92 عشاریہ 97 میٹر کی طویل ترین تھرو پھینکی گئی جو 118 سالوں میں اولمپکس گیمز کے جیولن تھرو فائنل میں پھینکی جانے والی طویل ترین تھرو ہے۔ فائنل کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، دوسری تھرو میں انہوں نے 92 عشاریہ 97 میٹر دور تک تھرو پھینکی، جکہ تیسری تھرو میں وہ 88 میٹر تک تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے۔ ارشد ندیم نے اپنی 92 اعشاریہ 97 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل کے دوسرے راؤنڈ تک رسائی حاصل کی۔ جبکہ دوسرے راؤنڈ میں ارشد ندیم اپنی آخری تھرو میں 91 عشاریہ 79 میٹر تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے جبکہ فائنل میں شرکت کرنے والا کوئی دوسرا اتھلیٹ 90 میٹرز سے زائد طویل تھرو پھینکنے میں کامیاب نہ ہو سکا، یوں ارشد ندیم نے 40 سال بعد پاکستان کیلئے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت لیا۔ ارشد ندیم کی شاندار کامیابی پر ملک بھر میں جشن منایا جارہا ہے ، ارشد ندیم کے گھر کے باہر لوگوں کا جشن ، میاں چنوں کے شہزادے نے سبھی کے دل جیت لئے، شہرشہر لوگوں نے ارشد ندیم کی کامیابی کو سراہا ، ارشد ندیم نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔ اس سے قبل 1984 میں پاکستان نے آخری مرتبہ ہاکی کا ایونٹ جیت کر پاکستان کو اولمپکس میں گولڈ میڈل جتوایا تھا، پاکستان نے 32 سال بعد اولمپکس میں کوئی میڈل جیتا ہے، 1992ء میں پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں ہالینڈ کو 3-4 سے شکست دے کر آخری بار اولمپک پوڈیم پر چڑھ کر کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کی جانب سے کسی اتھلیٹ نے انفرادی حیثیت میں اولمپکس گیمز میں گولڈ میڈل جیتا ہو۔