Advertisements

پاکستان کا بھارت میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر پر پرچم لہرانے پر اظہارِ تشویش

Advertisements

اداریہ — 27 نومبر 2025

پاکستان نے بھارت میں بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے نام نہاد رام مندر پر پرچم لہرانے کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف جنوبی ایشیا میں مذہبی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بنتا ہے بلکہ بھارت میں بڑھتی ہوئی عدمِ برداشت اور اسلاموفوبیا کے سنگین رجحانات کو بھی نمایاں کرتا ہے۔

Advertisements

ترجمان دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا فوری نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ مذہبی اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ بابری مسجد، جو صدیوں پرانی عبادت گاہ تھی، 6 دسمبر 1992ء کو انتہا پسند عناصر نے منہدم کر دی تھی۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے نہ صرف انتہا پسندوں کو عدالتوں کے ذریعے بری کرایا بلکہ مسمار کی گئی مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی اجازت دے کر مذہبی انصاف اور تکثیریت کے اصولوں کو پس پشت ڈال دیا۔

آج بھارت کی دیگر تاریخی مساجد بھی اسی طرح کی بے حرمتی کے خدشات سے دوچار ہیں، جو واضح کرتا ہے کہ وہاں اقلیتوں کے مذہبی ورثے کے ساتھ ناقابلِ قبول رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے بھارتی مسلمانوں کی سماجی، معاشی اور سیاسی محرومیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور حملوں کی روک تھام کے لیے عالمی برادری کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

دفترِ خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ بھارت میں اسلامی ورثے کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ہندوستانی مسلمانوں سمیت تمام مذہبی برادریوں کے بنیادی حقوق اور سلامتی کا تحفظ کیا جائے۔ جنونی سیاست اور مذہبی انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں، جنہیں روکنا عالمی ذمہ داری ہے۔

یہ وقت ہے کہ دنیا فیصلہ کن کردار ادا کرے، تاکہ جنوبی ایشیا میں مذہبی رواداری اور انسانی حقوق کے اصولوں کو مضبوط بنیاد فراہم کی جاسکے۔