Advertisements

شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے اور اسے فری مارکیٹ کی سہولت مہیا کرنے تک اگلا کرشنگ سیزن شروع نہیں کیا جائے گا

Pakistan Sugar Mills Association Punjab
Advertisements

شوگر انڈسٹری فاضل چینی کے 15 لاکھ ٹن اسٹاک برآمد کرنے کی اجازت مانگ رہی ہے حکومت نےتقریباََ ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے

چینی کا باقی12.5 لاکھ ٹن سرپلس اسٹاک جب تک  ملوں کے گوداموں میں موجود ہے شوگر انڈسٹری ملیں نہیں چلا پائے گی  پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون

Advertisements

بہاول پور : شوگر انڈسٹری کو صوبائی اور فیڈرل سطح پر مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ نہ کرنے  اور اسے فری مارکیٹ کی سہولت مہیا نہ کرنے تک اگلا کرشنگ سیزن شروع نہیں کیا جائے گا۔ تفصیل کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کی شوگر ملوں کے تمام اہم ممبران نے بھرپور شرکت کی اجلاس میں یہ متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ شوگر انڈسٹری کیلئے اتنی سخت ریگولیشن میں اگلا کرشنگ سیزن شروع کرنا ناقابلِ عمل ہے لہذا مکمل اتفاقِ رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلا کرشنگ سیزن تب تک نہیں شروع ہوگا جب تک شوگر انڈسٹری  صوبائی اور فیڈرل کی سطح پر مکمل طور پر ڈی-ریگولیٹ نہیں کی جاتی اور اسے فری مارکیٹ کی سہولت نہیں مل جاتی جس طرح گندم، چاول اور مکئی کی فصلوں میں فری مارکیٹ کی سہولت موجود ہے۔ مزید براں ترجمان کا کہنا تھا کہ شوگر ملیں اس وقت تک بھی نہیں چلیں گی جب تک شوگر ملوں کے پاس موجود چینی کا اسٹاک ختم نہیں ہو جاتا ۔شوگر انڈسٹری پچھلے کافی مہینوں سے فاضل چینی کے 15 لاکھ ٹن اسٹاک برآمد کرنے کی اجازت مانگ رہی ہے جس میں سے حکومت نےتقریباََ ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ تمام ممبران نے  متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ جب تک چینی کا باقی12.5 لاکھ ٹن سرپلس اسٹاک ملوں کے گوداموں میں موجود ہے شوگر انڈسٹری ملیں نہیں چلا پائے گی۔یہ سب اقدامات کاشتکاروں کے حق کیلئے اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ اس اسٹاک کی موجودگی کے ساتھ اگلا کرشنگ سیزن شروع کرنے سے کاشتکاروں کی رقوم پھنس جائیں گی اس کے علاوہ مارکیٹ میں چینی کی فروخت بھی نہ ہونے کے برابر ہے شوگر انڈسٹری ملک کی واحد انڈسٹری ہے جوبغیرکسی حکومت کی سبسڈی کے اور نیشنل گِرڈ پر بوجھ بنے بغیر ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے کثیر زرِمبادلہ حکومتی خزانے میں جمع کرانے کی شکل میں اپنا کردار بخوبی ادا کرتی چلی آ رہی ہے۔