ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کا کوٹہ پورا نہ کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ترجمان پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون
حکومت پاک-افغان بارڈرکی بندش کے معاملے کو فی الفور حل کرے تاکہ سرپلس چینی کی باآسانی نقل وحمل ممکن ہو پائے
بہاول پور(پریس ریلیز ) ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کا کوٹہ پورا نہ کرنے کی خبروں میں بالکل بھی کوئی صداقت نہیں ہے ترجمان پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون، تفصیل کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چند عناصر کی جانب سے پھیلائی گئی ان خبروں کی وضاحت جاری کرتے ہوئے بتایا کہ شوگر ملوں نے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کا کوٹہ پورا نہیں کیا ایسی خبروں میں بالکل بھی کوئی صداقت نہیں ہے۔ پاک-افغان بارڈر گذشتہ کئی روز سے بند ہے اور تجارت مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔ اس وقت بارڈر پر تقریباََ چھ ہزار ٹن چینی کے کنٹینرز کھڑے ہیں جو دونوں ملکوں میں تجارت کی بندش کے باعث رُکے ہوئے ہیں اور اس صورتحال میں ایسی خبروں کا پھیلانا ملک کی ایک بڑی صنعت کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے شوگر انڈسٹری برآمد کے 45 دن کے ہدف کو کیونکر حاصل کر پائے گی جب کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کے سافٹ ویئر میں 15 دن تک چینی کا کوڈ ہی ایکٹیویٹ نہیں ہو پایا ہے۔ حکومت سے درخواست ہے کہ وہ پاک-افغان بارڈرکی بندش کے معاملے کو فی الفور حل کرے تاکہ سرپلس چینی کی باآسانی نقل وحمل ممکن ہو پائےترجمان نے کہا کہ اگلے کرشنگ سیزن کے آغاز میں صرف دو ماہ رہ گئے ہیں اور 15 لاکھ ٹن سرپلس چینی کے ساتھ حکومت نے اس حوالے سے کوئی خاص پیش رفت نہیں کی۔ گنے کی اچھی فصل کی وجہ سے اگلے سیزن میں بھی 15 لاکھ ٹن مزید سرپلس چینی بنے گی۔ جب تک چینی کا موجودہ سرپلس اسٹاک برآمد نہیں ہو جاتا تب تک شوگر ملیں نیا کرشنگ سیزن شروع کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔