Advertisements

این ایف سی ایوار ڈ کے مطابق سرائیکی وسیب کا پندرہ سو ارب روپے سے زیادہ حصہ بنتا ہےمحمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ

Central President Pakistan Seraiki Party Muhammad Akbar Ansari advocate
Advertisements

پاکستان سرائیکی پارٹی وفاقی بجٹ کو مستردکرتی ہے سرائیکی وسیب سے متعلق مسلسل بے حسی سرائیکی نوجوان کو ریاست سے مایوس کررہی ہے چیئرمین کا موقف


ملتان  : چیئرمین پاکستان سرائیکی پارٹی ایڈووکیٹ محمد اکبر انصاری نے وفاقی بجٹ 2025-26پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سرائیکی پارٹی وفاقی بجٹ کو مستردکرتی ہے،اگر سرائیکی وسیب پر صوبہ ہوتا تو این ایف سی ایوار ڈ کے مطابق سرائیکی وسیب کا پندرہ سو ارب روپے سے زیادہ کا حصہ بنتا ہے جو سرائیکی وسیب کے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوتا،انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب سے متعلق ریاست کی مسلسل بے حسی سرائیکی نوجوان کو ریاست سے مایوس کررہی ہے، انہو ں نے کہا کہ ریاست خود سرائیکی وسیب میں بلوچستان کی طرزکا متحارب ماحول بناناچاہتی ہے،تاکہ ریاست سے مایوس سرائیکی نوجوان مشتعل ہوکر اسلحہ اُٹھائے اور پنجاب تقسیم مخالف قوتیں انہیں غدار قراردے کر سرائیکی صوبہ تحریک کو کچلنے کا جواز پیداکرسکیں۔

Advertisements

انہوں نے کہا ہے کہ تمام ملکی اور بین الااقوامی سروے میں سرائیکی وسیب انتہائی پسماندہ اور پچاس فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے،لیکن مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت نے سرائیکی وسیب کی پسماندگی کو دورکرنے کیلئے کوئی خصوصی پیکج نہ رکھا ہے اور وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کا تاثر اس طور تھا کہ پنجاب کے ساتھ ساتھ سرائیکی وسیب انتہائی خوشحال اور ترقی یافتہ خطہ ہے، مسلم لیگ ن سرائیکی دشمنی میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے

،انہوں نے کہا کہ عام متوسط طبقہ جو چھوٹی گاڑیاں استعمال کرتا ہے چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی ہے، جبکہ بجلی کے بلوں سے ستائے لوگ جب سولر پر بتدریج منتقل ہورہے ہیں تو مسلم لیگ ن نے جہاں عوام دشمنی کرتے ہوئے سولر کی درآمد پر اٹھارہ فیصد ٹیکس عائد کردیا ہے وہاں اپنے چہیتوں کے سولر بزنس کو اس بجٹ کی بنیاد پر اربوں روپے کا مفاد پہنچادیا ہے، وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات کم کرنے کی بجائے 72کروڑ روپے سے 86کروڑ روپے ماہانہ کردئیے گئے ہیں،ایک طرف پاکستان کے عام شہری کو دووقت کی روٹی میسر نہیں اور حکومتی عہدیداروں اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کمال ڈھٹائی اور بے شرمی سے اضافہ کیاجارہا ہے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کی شرح کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں ہے۔سرائیکی وسیب میں روزگار کے ذرائع پیداکرنے کیلئے کوئی میگا پروجیکٹ بجٹ میں شامل نہ کیاگیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ سرائیکی وسیب سے مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کی کمال ڈھٹائی،بے شرمی سے خاموشی ان کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے وہ کس منہ سے اپنے اپنے حلقوں میں جائیں گے۔