Contact Us

ایران کا پاکستان پر حملہ غلط، ہمارا جواب بھارت کیلئے بھی پیغام تھا: انوار الحق کاکڑ

"Pakistan responded to the Iranian attack, also message to India, says Caretaker Prime Minister


اسلام آباد۔25جنوری  (اے پی پی):نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے  کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے یکساں مواقع حاصل ہیں اورکروڑوں ووٹرز کو اپنے نمائندوں کو آزادانہ طور پر منتخب کرنے کا موقع ملا ہے، ایران کا پاکستان پر حملہ غلط تھا،پاکستان اور ایران کے درمیان تنائو میں کمی کی خواہش دونوں جانب موجود ہے،پاکستان کی سالمیت اور قومی سلامتی کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔جمعرات کونجی نیوز چینلز کے ساتھ الگ الگ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ قومی اسمبلی کے اراکین نے عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو ہٹانے کے لیے اپنا آئینی حق استعمال کیا۔پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت کے دوران قوم کو بے شمار معاشی مسائل کا سامنا اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات میں مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔9 مئی کے واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث کچھ افراد کے مقدمات سول عدالتوں میں چلائے جائیں گے اور کچھ کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے کی تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو چکی ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آئندہ چند سالوں تک آئی ایم ایف کی مدد کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دے تو اس سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔بصورت دیگر، پاکستان کی ریاست اگلے سو سال تک ٹی ٹی پی کے ساتھ لڑنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان واحد تنازعہ کشمیر کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ پرامن ہیں اور خطے میں تعمیری ترقی کے خواہاں ہیں۔ بلوچستان کے مسئلے کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبے میں کچھ تنظیمیں پرتشدد ہیں اور انہوں نے پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھا ئے ۔انہوں نے کہا کہ وہ سول سوسائٹی کے بھیس میں اپنے لیے ہمدردانہ بیانیہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ لاپتہ افراد کا معاملہ پیچیدہ ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نہتے شہریوں کو پرتشدد عناصر سے تحفظ فراہم کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ عام انتخابات کے بعد سیاست میں اپنی آئندہ حکمت عملی کے بارے میں اپنے ساتھیوں سے مشاورت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی سرزمین پر ایران کی طرف سے کیے گئے حملے پر حیران ہیں۔ایران کا پاکستان پر حملہ غلط تھا،ایران کے ساتھ کوئی سرحدی تنازعہ نہیں۔پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کی خواہش دونوں جانب موجود ہے۔ پاکستان نے ایران کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ ایران کو جواب نہ دینے کا آپشن نہیں تھا۔ پاکستان کی سالمیت اور قومی سلامتی کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ ایران کو جواب بھارت کیلئے پیغام ہے کہ کوئی بھی ہم پر حملے کرے اور ہم جواب نہ دیں، ایسا نہیں ہو گا، پاکستان ذمہ دار ایٹمی ملک ہے۔ بھارت کی طرف سے ایسی کوئی حرکت ہوئی تو اس کا بھی اسی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ ایران کا پاکستانی حدود میں حملے کا فیصلہ غلط تھا، ایران کے پاکستان پر حملے میں ایرانی شہری نہیں مارے گئے۔ پاکستان کے ایران پر حملے میں پاکستان کو مطلوب پاکستانی مارے گئے ،ایران نے تسلیم کیا مارے گئے افراد غیر ملکی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بات چیت میں بی ایل اے جیسی تنظیموں کی ایران میں موجودگی کا معاملہ اٹھائیں گے۔ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔ افغانستان کی صورتحال پیچیدہ ہے اس کے ساتھ مختلف سطح پر رابطے میں ہیں، پاکستانی عوام کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ افواج پاکستان بہترین پیشہ وارانہ صلاحیت کی حامل ہیں۔  انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال اور اظہار رائے پر بات چیت ہونی چاہئے، انتخابات کے تناظر میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی بندش کا کوئی منصوبہ نہیں۔ حکومتی پالیسی انتخابات میں سب کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہے، 8 فروری کو عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔ پرامن انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے، انتخابات میں  الیکشن کمیشن کوہر ممکن تعاون فراہم کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی کی لہر کا سامنا ہے، ہمیں توازن برقرار رکھنا ہے، تمام سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں میں آزادانہ طور پر مصروف ہیں۔ نگران حکومت کی کارکردگی  رپورٹ شائع ہونی  چاہئے تاکہ آئندہ حکومت اس کی کامیابیوں سے مستفید ہو سکے اور اسے آگے بڑھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

مزید پڑھیں