عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے اسٹینڈ بائی معاہدے پر پہلی جائزہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق حکومت پاکستان نےکہا ہے کہ مہنگائی نے سر اٹھایا تو شرح سود مزید بڑھائیں گے۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ طے پہلی جائزہ رپورٹ میں مہنگائی کم کرنےکے عزم کو دہرایا ہے۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام سمجھتے ہیں کہ طلب میں کمی اشیاء کی رسد کی بہتر صورتحال اور شرح تبادلہ سے دباؤ کم ہونے سے آئندہ چند مہینوں میں مہنگائی میں کمی کی توقعات ہیں، شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنےکا فیصلہ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئےکیا گیا تھا۔
پاکستانی حکام نے فوری مہنگائی بڑھنے اور کرنٹ اکاؤنٹ معمول پر آنے سے روپے پر دباؤ بڑھنےکی صورت میں شرح سود مزید بڑھانےکی بات بھی کہی۔
رپورٹ کے مطابق مستقبل بنیاد پر حقیقی شرح سود کا منظر نامہ مثبت ہے، لیکن قلیل مدت میں مہنگائی کی توقعات مستحکم طریقے سے قابو میں نہیں ہوئی ہے اس لیے مہنگائی نے اگر سر اٹھایا تو مانیٹری پالیسی کمیٹی اس کا بھرپور طریقے سے سدباب کرے گی۔