پاکستان اور مصر کا سیاسی، معاشی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اداریہ — 2 دسمبر 2025
پاکستان اور مصر کے درمیان سیاسی، معاشی، دفاعی، ثقافتی اور عوامی سطح پر دوطرفہ تعاون میں اضافے کا فیصلہ نہایت خوش آئند ہے۔ دونوں ممالک نہ صرف تاریخی، مذہبی اور تہذیبی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں بلکہ خطے کے اہم اسٹریٹجک شراکت دار بھی ہیں۔ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور مصر کے وزیرخارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد کے درمیان ہونے والی گفتگو نے دوطرفہ تعلقات کو نئی سمت دینے کی بنیاد رکھ دی ہے۔
اسحاق ڈار کے مطابق پاکستان 500 بزنس ہاؤسز کی فہرست مصر کو فراہم کرے گا تاکہ بزنس ٹو بزنس رابطوں کے ذریعے تجارت میں اضافہ کیا جا سکے۔ بلاشبہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت وسیع مارکیٹ اور قابلِ اعتماد تجارتی شراکت داروں کی اشد ضرورت ہے، اور مصر جیسے اہم عرب ملک کے ساتھ معاشی تعلقات میں وسعت دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ دفاع، سیکورٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانا بھی مستحسن قدم ہے، کیونکہ پاکستان اور مصر دونوں کو دہشتگردی سمیت متعدد مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ نے غزہ جنگ بندی میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور تعمیرِ نو کے عمل میں پاکستان کے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ یہ بات اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کی ہے اور خطے میں امن کے لیے تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ مصر کا دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان بھی قابلِ تحسین ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ان اعلانات کو عملی شکل دینے کے لیے دونوں ممالک مستقل فالو اپ میکنزم تشکیل دیں۔ ماضی میں متعدد معاہدے کاغذوں میں محدود رہے، لہٰذا اب معاشی تعاون، سرمایہ کاری کے تبادلے، تعلیمی روابط، سیاحت اور دفاعی تعاون کو ٹھوس منصوبوں میں ڈھالنا ناگزیر ہے۔
پاکستان اور مصر کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت نہ صرف دونوں ممالک کے لیے مفید ہے بلکہ خطے میں استحکام، امن اور معاشی اشتراک کے نئے دروازے بھی کھول سکتی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ان اہداف کو حقیقت بنانے کے لیے سنجیدہ اور مربوط کوششیں کی جائیں۔

