Contact Us

اپوزیشن کا 6 جماعتی گرینڈ الائنس، حکومت کیخلاف تحریکِ تحفظِ آئین تشکیل

Opposition alliance launches countrywide movement for 'supremacy of constitution'

محمود خان اچکزئی کو تحریکِ تحفظ آئین کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔ عمر ایوب نے بلوچستان میں 2 بڑے جلسے کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔


کوئٹہ: اپوزیشن کی 6 جماعتوں کے گرینڈ الائنس نے حکومت کے خلاف تحریک تحفظ آئین تشکیل دے دی۔   اپوزیشن کے 6 جماعتی گرینڈ الائنس کا کوئٹہ میں اہم اجلاس ہوا، جس میں حکومت کے خلاف تحریکِ تحفظِ آئین تشکیل دے دی گئی۔  واضح رہے کہ 6 سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ، جماعت اسلامی ،بلوچستان نیشنل پارٹی ،سنی کونسل اور مجلس وحدت المسلمین نے حکومت کے خلاف مشترکہ مؤقف کے لیے گرینڈ الائنس بنایا ہے۔  اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں محمود خان اچکزئی، عمر ایوب اور لیاقت بلوچ نے مشترکہ کانفرنس کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہم ایک ملک دو قوانین کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں۔  محمود خان اچکزئی کو تحریکِ تحفظ آئین کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔ عمر ایوب نے بلوچستان میں 2 بڑے جلسے کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔  گزشتہ شب ہونے والے اہم اجلاس کے بعد آج 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد کی جانب سے تشکیل دی گئی تحریکِ تحفظِ آئین کے تحت پشین میں جلسہ ہوا، جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب صاحبزادہ حامد رضا، ڈاکٹر عطا الرحمن، علامہ ناصر عباس، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔  جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر عطا الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیہشن جماعتیں آئین کے دفاع کے لیے متحد ہیں۔ ملک میں آئین کی بالادستی ضروری ہے۔ اپوزیشن اتحاد محمود خان اچکزئی کی قیادت میں آگے بڑھے گا۔  پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی ختم ہو چکی ہے۔ ہمارے قائد کو اب تک جیل میں بند کر کے رکھا گیا ہے۔ اب عوام کا سمندر آئے گا۔ہم اس حکومت کو نہیں مانتے ۔  صاحبزادہ حامد رضا نے اپوزیشن اتحاد کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہم سب کا لے لیکن ہاں عوام پر تشدد کیا جاتا ہے۔ میں سلام پیش کرتا ہوں کہ آج ان مشکل حالات میں بھی آپ ان کا سامنا کرنے کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ عوام کی طاقت کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا۔ 8 فروری کو ثابت ہوا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔ پی ٹی آئی آج بھی جیلوں سے عوام کے حقوق اور سول سپرمیسی کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلسے کے اسٹیج پر پاکستان کے تمام صوبوں کی قیادت موجود ہے۔  ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اس مادر وطن کے بیٹے ہیں۔ دشمنان وطن نے ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ جنہوں نے 75 سال ملک پر حکومت کی اور نااہلی کا ثبوت دیا ۔ ملک کو ان لٹیروں نے لوٹا جن کو ہم پر مسلط کیا گیا ۔ پاکستان انتہائی خطرناک دور سے گزر رہا ہے۔ اب گھروں میں بیٹھنے کا وقت نہیں ملک بچانے کےلیے باہر نکلنے کا وقت ہے۔ آئین کی حفاظت بہت ضروری ہے۔  بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہ فام 47 کی حکومت اور نہ ہی دفعہ 144 کو مانتے ہیں۔ ہماری تحریک صرف آئین کی بالادستی نہیں بلکہ قوم کو حقوق دلانے تک جاری رہےگی۔ جن سیاسی ورکروں کو قدرتی آفت نہیں روک سکی تو دفعہ 144 کیسے روکے گی۔ آج جس تحریک کا آغاز ہوا ہے اس کا کریڈٹ پشتونخوامیپ کو جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لا کا مقابلہ کیا۔ بلوچستان میں فام 47 کی حکومت ہے، اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے۔ غیر قانونی الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔ ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ نہیں پہنچانتے۔ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ نہیں پہنچانتے۔ بلوچستان کے لاپتا افراد کے بعد ملک کے ہر کونے سے لوگوں کو لاپتا کیا جارہا ہے۔ لوگ عید کی خوشیاں مناتے اور بلوچستان والے عید کے دن بھی اپنے پیاروں کو سڑکوں پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔ 

مزید پڑھیں