پاکستان کی سالمیت کیلئے ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جاسکتا ہے، وزیر دفاع
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام پر سیاسی جماعتوں کےتحفظات دور کریں گے، معاملے کو اسمبلی میں لائیں گے، سیاسی جماعتوں کو بریفنگ دیں گے غیرملکی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آپریشن میں کالعدم ٹی ٹی پی کی سرحد پار پناہ گاہوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں، ٹی ٹی پی سرحد پار سے اور ان کے کچھ سیل پاکستان کے اندر سے کام کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے افغان سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں، پاکستان کی سکیورٹی صورتحال پر چین کے تحفظات ہیں، چین پاکستان کو معاشی طور پر خودمختار دیکھنےکا خواہشمند ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان سکیورٹی صورتحال بہتر بنالے تو ہم چین کی پہلی ترجیح ہیں، معاشی مشکلات بھی ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے یہ آپریشن کیا جا رہا ہے، آپریشن میں امریکا کی مدد نہیں لیں گے ہم خود کریں گے، آپریشن کے فیصلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں 4 سے 5 ہزار طالبان کو یہاں لا کر بسایا، کیا پی ٹی آئی حکومت کی ان سے بات چیت پر توقعات پوری ہوئیں؟ اگر ان کا تجربہ کامیاب ہے تو بتائیں، ہم بھی ان کی تقلید کریں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میرے خیال میں سابق آپریشن ناکام نہیں تھے، اس وقت اور آج بھی افواج سب سے بڑی سٹیک ہولڈر ہیں