Advertisements

کھلی کچہری: پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی نئی بنیاد

Advertisements

2025اداریہ —3 اکتوبر
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور محمد حسن اقبال نے احمد پور شرقیہ کے ایس ڈی پی او آفس میں کھلی کچہری منعقد کرکے ایک نہایت اہم اور خوش آئند قدم اٹھایا ہے۔ اس کھلی کچہری میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور براہِ راست اپنے مسائل پولیس کے سربراہ کے سامنے پیش کیے۔ ڈی پی او نے تمام شکایات کو نہ صرف تفصیل سے سنا بلکہ متعلقہ افسران کو موقع پر ہی بروقت قانونی کارروائی اور واپسی رپورٹ کے احکامات بھی جاری کیے۔

یہ اقدام وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کے ویژن اور آئی جی پنجاب کے احکامات کے عین مطابق ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ انصاف کو بلا تاخیر اور میرٹ پر عوام کی دہلیز تک پہنچایا جائے۔ ڈی پی او محمد حسن اقبال نے بالکل درست کہا کہ تھانوں کی سطح پر کھلی کچہری کا انعقاد ان کی اولین ترجیح ہے تاکہ شہریوں کے مسائل وہیں سن کر فوری اور شفاف دادرسی کی جا سکے۔

Advertisements

کھلی کچہری جیسے اقدامات پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ شہریوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خود ان کے مسائل سننے آئے اور فوری احکامات جاری کیے۔ یہ اطمینان اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ اگر پولیس عوامی توقعات پر پورا اترے تو لوگوں کا اعتماد ریاستی اداروں پر بحال کیا جا سکتا ہے۔

تاہم یہ ضروری ہے کہ کھلی کچہری کے دوران جمع ہونے والی شکایات پر صرف احکامات دینے پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ ان کے مؤثر فالو اپ کے لیے ایک شفاف نظام وضع کیا جائے۔ شکایات کنندگان کو یہ اطلاع ہونی چاہیے کہ ان کے مسائل کس حد تک حل ہوئے ہیں اور آئندہ کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کے رویے کو بہتر بنانے پر زور دینا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ تھانہ سطح پر انصاف اور خدمت کے کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔

ڈی پی او کا یہ اقدام اس بات کا مظہر ہے کہ پولیس صرف ایک قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں بلکہ عوام کی خدمت اور جان و مال کے تحفظ کی ضامن بھی ہے۔ کھلی کچہری صرف ایک دن کا پروگرام نہیں بلکہ ایک ایسی روایت ہے جسے تسلسل اور سنجیدگی کے ساتھ جاری رکھا جائے تو یہ معاشرتی انصاف اور امن و امان کے قیام میں سنگ میل کی حیثیت اختیار کر سکتی ہے۔

بہاولپور پولیس نے اس پہل سے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ عوام کے مسائل کو سننے، سمجھنے اور فوری حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس روایت کو ہر ضلع اور ہر تھانے کی سطح پر پھیلایا جائے تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان فاصلے کم ہوں اور انصاف واقعی ہر دروازے تک پہنچ سکے۔