کسی بھی اِدارے یا اتھارٹی کو اسلامیہ یونیورسٹی کے کسی دفتریا ہاسٹل کی جامہ تلاشی کی اجازت نہیں : سربراہ ٹربیونل جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں جنسی ہراسگی اور منشیات کے استعمال کے سنگین الزامات کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے ٹربیونل کے سربراہ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر جج لاہور ہائی کورٹ لاہور نے کہا ہے کہ کسی بھی اِدارے یا اتھارٹی کو یونیورسٹی کے کسی دفتریا ہاسٹل کی جامہ تلاشی کی اجازت نہیں ہے۔ اِس حوالے سے دو روز قبل 30اگست 2023 کو خواتین اساتذہ کے ہاسٹل میں پولیس کی جانب سے کی جانے والی جامعہ تلاشی اور پوچھ گچھ پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سرچ آپریشن کا ٹربیونل کی تحقیقات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مذکورہ کاروائی ٹریبونل کی اجازت کے بغیر کی گئی۔ اس حوالے سے خواتین فیکلٹی ممبران کی شکایات سامنے آئی ہیں کہ اُن کے موبائل فون چیک کئے گئے، ان سے نازیبا گفتگو کی گئی اوراُن کے پرائیویسی کے بنیادی حق کو مجروح کیا گیا۔ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے اس حوالے سے ہدایت جاری کی ہے کہ اگر کسی فیکلٹی ممبر اور خاتون افسر کو فی میل ہاسٹل میں پیش آنے والے واقعہ کی کوئی شکایت ہے ،تو فوری طور پر ٹربیونل سےبراہ راست رابطہ کرے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کےمعززاساتذہ، ملازمین اور طلباء وطالبات اپنے آپ کو محفوظ سمجھیں اور ٹریبونل انصاف کےتقاضوں کو پورا کرے گا اور کسی کے ساتھ زیادتی کی اجازت نہیں دے گا۔