سیلاب کی تباہ کاریوں سے کسی حکومت نے کوئی سبق نہیں لیا فاروق احمد خان
حفاظتی اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے ہزاروں خاندان جانی ومالی نقصان سے دوچارہوتے ہیں جن کی بحالی کیلئے نمائشی سرگرمیاں دیکھنے کوملتی ہیں
ایگزیکٹوڈائریکٹر چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کا انڈس کنسورشیم اورگروگرین نیٹ ورک کے اشتراک سے منعقدہ عوامی فورم سے خطاب
۔پبلک فورم کے شرکاء نے مطالبہ کیاکہ قرض پرمبنی پروگراموں کی بجائے فوری گرانٹ پرمبنی امداداورکسانوں، مزدوروں اورچھوٹے تاجروں کے روزگارکوبحال کیاجائے
بہاولپور: سیلاب زدگان کو قرض کی نہیں مددکی ضرورت ہے سیلاب کی تباہ کاریوں سے کسی حکومت نے کوئی سبق نہیں لیا حفاظتی اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے ہزاروں خاندان جانی ومالی نقصان سے دوچارہوتے ہیں جن کی بحالی کیلئے نمائشی سرگرمیاں دیکھنے کوملتی ہیں سیلاب آنے پر ہربارعوام کوآئندہ کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی نویدسنائی جاتی ہے لیکن عملی طورپرکچھ نہیں کیاجاتا۔ ان خیالات کااظہار معروف سماجی تنظیم چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے ایگزیکٹوڈائریکٹر فاروق احمدخان نے انڈس کنسورشیم اورگروگرین نیٹ ورک کے اشتراک سے منعقدہ ایک عوامی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ حالیہ سیلاب کے دوران بہاولپورڈویژن میں ستلج ویلی پراجیکٹ کے تحت آبی نظام کوموثر طورپراستعمال نہ کیاجاسکا۔ جس کے نتیجے میں زیادہ تباہ کاری کاسامنا کرناپڑاہے۔ خاص طورپر متوقع سیلاب کی آمدسے قبل ہیڈزاورپلوں کی بھل صفائی کرائی جاتی توسیلابی ریلے اتنے وسیع علاقہ اورآبادیوں کوکم نقصان پہنچاتے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سیلاب کے نقصانات کوکم سے کم کرنے کیلئے ٹھوس لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔”کلائمینٹ ریز یلینٹ فلڈ2025 ریکوری‘قرض نہیں‘ گرانٹ چاہیے“ کے عنوان سے منعقدہ پبلک فورم میں دیگرمقررین سابق ایم این اے فوزیہ ایوب قریشی، ڈائریکٹر ریڈیوپاکستان بہاولپورسجاداحمدبری، پروفیسرڈاکٹرحافظ غلام محی الدین احمد، محترمہ رضیہ ملک ڈائریکٹر پروگرام سی ڈی سی، شوکت جاوید، سیفٹی آفیسر ریسکیو1122 محمدعمران جاوید ڈپٹی منیجر سولرپارک لال سوہانرا، عدنان بسرا، پروٹوکول آفیسرنیشنل بینک، وسیم اقبال سوشل میڈیاایکٹویسٹ اورسیلاب متاثرہ مختارملک نے کہاکہ2025 کے غیرمعمولی فلیش فلڈزنے ایک بارپھر پاکستا ن کی موسیمیاتی کمزور ی کوبے نقاب کیا۔ہزاروں خاندان کے گھر، فصلیں اورروزگار تباہ ہوگئے۔
انہوں نے تشوش کااظہارکیاکہ بہت سے بحالی پروگرام اب بھی قرضوں پرمبنی نظام پرچل رہے ہیں جومتاثرہ لوگوں پرمزیدبوجھ ڈال رہے ہیں۔بجائے اس کہ انہیں براہ راست گرانٹ کے ذریعے مددفراہم کی جائے۔پبلک فورم کے شرکاء نے مطالبہ کیاکہ قرض پرمبنی پروگراموں کی بجائے فوری گرانٹ پرمبنی امداداورکسانوں، مزدوروں اورچھوٹے تاجروں کے روزگارکوبحال کیاجائے۔ رہائش، صحت اورتعلیم کے ڈھانچوں کی ازسرنوتعمیر ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط موادکیساتھ کی جائے اورخواتین، نوجوانوں کی شمولیت اورقیادت کوبحالی کے تمام مراحل میں یقینی بنایاجائے۔ پبلک فورم کے اختتام پرایک دستخطی مہم چلائی گئی تاکہ پاکستان کے اس مطالبے کی حمایت کی جاسکے اورشفاف‘کمیونٹی کی قیادت میں گرانٹ پرمبنی امداد یقینی بنائی جاسکے۔

