پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
لاہور: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت اور آئین و قانون کے مطابق ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2013 میں ملک بہت بری حالت میں تھا، کہا جاتا تھا جو بھی پارٹی آئے گی ملک ڈیفالٹ ہوگا، نوازشریف کے آنے پر ملک 24 ویں بڑی معیشت بن چکا تھا، نوازشریف کی حکومت کو سازش کے تحت ختم کیا گیا۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 کا الیکشن چوری کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں پاکستان کی 24 ویں معیشت 47 ویں بن گئی، کہتے تھے پاکستان تنہائی کا شکار ہے، اب بیرون ممالک پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات بنا رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو کچھ نہیں ہونا اس نے دوبارہ ابھرنا ہے، پاکستان نوازشریف کے دور سے ایٹمی قوت ہے، ہم جلد مہنگائی کے اس بھنور سے نکلیں گے، معیشت بحال ہوگی۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈ جماعت ہے، الیکشن کمیشن کے پاس سارا ثبوت موجود ہے، الیکشن کمیشن نے قانون و آئین کے مطابق فیصلہ کیا، پابندی لگانے کا معاملہ لیڈر شپ دیکھے گی، یہاں سیاسی فیصلے ہوتے ہیں لیکن اب قانون و آئین کے مطابق فیصلہ ہوگا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بہت کچھ ہوسکتا تھا لیکن ہم قانون اور آئین کے مطابق معاملات آگے لے کر چلیں گے، سیاسی مفاہمت ہوسکتی ہے، ساری زندگی مفاہمت کرتا رہا ہوں، نوازشریف کی ہدایت پر پی ٹی آئی کے دھرنوں میں جاکر مفاہمت کی بات کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات قابل قبول نہیں ،آئین وقانون کے مطابق فیصلے ہونے چاہئیں