نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا بےنظیر بھٹو کو زبردست خراج عقیدت
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بےنظیر بھٹوکو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں 32 ہزار شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں کوئی بے نظیر بھٹو کا دو چیزوں میں مقابلہ نہیں کرسکتا، ایک یہ کہ وہ کسی اسلامی ملک میں منتخب ہونے والی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں اور دوسرا یہ کہ اپنے دور حکومت میں ماں بننے والی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔
جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ آج اسی مقام پر خطاب کر رہی ہوں جہاں بے نظیر بھٹو نے 1989 میں خطاب کیا تھا اور یہ بھی خوش نصیبی ہے کہ میری بیٹی 21 جون 2018 کو پیدا ہوئی جو بے نظیر کی تاریخ پیدائش ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ماضی کی کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو برسوں بعد بھی آپ کو جوڑے رکھتی ہیں۔ جیسے جون 1989 میں پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے بھی اسی ہارورڈ یونیورسٹی میں کھڑے ہو کر ’’جمہوری اقوام کو متحد ہونا ہوگا‘‘ کے عنوان پر تقریر کی تھی۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اُس وقت بے نظیر نے کہا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ جمہوریت کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اپنی سیاسی جدوجہد، عوام کی اہمیت، نمائندہ حکومت، انسانی حقوق اور جمہوریت کی بات بھی کی تھی۔
جسینڈا آرڈن نے بے نظیر بھٹو کے ساتھ ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2007 میں بے نظیر بھٹو سے جنیوا میں ملاقات ہوئی اور ہم دونوں نے دنیا بھر کی پروگریسیو پارٹیز کی کانفرنس میں شرکت کی لیکن افسوس 7 ماہ بعد انہیں قتل کر دیا گیا۔