کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردیں
ایف آئی اے حکام نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، خط میں نیشنل کرائم ایجنسی سے کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ متنازع ٹک ٹاکر کی گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ بھاری رقم کی منتقلی کا اعتراف کررہی تھیں۔ ایف آئی اے نے اس ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حریم شاہ کا اصل نام فضا حسین ہے، جنہوں نے 10 جنوری کی رات کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے قطر (دوحا) کیلئے سفر کیا تھا اور منی لانڈرنگ سے متعلق ایک ویڈیو بنا کر شیئر کی۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کرنسی کی منتقلی منی لانڈرنگ میں آتی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں حریم شاہ نے کہا کہ مجھے کسی نے نہیں روکا نہ ہی روک سکتا ہے، پہلی مرتبہ پاکستان سے یو کے اتنا بڑا اماؤنٹ لے کر آرہی تھی، پاکستانی پیسے اور پاسپورٹ سمیت کسی چیز کی وقعت نہیں۔ حریم نے اپنے فالوور سے یہ بھی کہا کہ آپ لوگ اماؤنٹ لاتے وقت خیال کیجیے گا کیونکہ پکڑ لیتے ہیں، مجھے تو کسی نے کچھ نہیں کہا اور کہہ بھی نہیں سکتے، میں تو بہت آسان اور محفوظ طریقے سے پہنچ گئی۔ ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ حریم شاہ کے خلاف فارن ایکسچینج قوانین کے تحت تحقیقات اور کارروائی کا آغاز کردیا جس کے سلسلے میں پاکستان کسٹمز اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس سے معلومات حاصل کی گئیں۔