ایم ایل ون پراجیکٹ، ریلوے کا ڈیرہ نواب صاحب سے پنجند چالیس کلومیٹر ٹریک کی بحالی پر غور، قبضہ مافیا میں کھلبلی

پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر ریلوے غلام احمد بلور کے احکامات کے تحت قیمتی ریلوے ٹریک من پسند افراد کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر دیا تھا
اوچ شریف (کرائم رپورٹر) ایم ایل ون پراجیکٹ، ریلوے کا ڈیرہ نواب صاحب سے پنجند چالیس کلومیٹر ٹریک کی بحالی پر غور، قبضہ مافیا میں کھلبلی، تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے ایم ایل ون پراجیکٹ کے تحت ڈیرہ نواب صاحب تا ہیڈپنجند براستہ اوچ شریف گزرنے والی چالیس کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے سنجیدگی سے غور وخوض شروع کر دیا ہے، ریاست بہاول پور اور تاج برطانیہ کے درمیان ایک معاہدے کے تحت مذکورہ ریلوے ٹریک تین نومبر 1925ء کو پنجند ہیڈورکس کی تعمیر کے سلسلے میں تعمیراتی سامان کی نقل و حرکت کے لیے بچھایا گیا تھا، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر ریلوے غلام احمد بلور کے احکامات کے تحت قیمتی ریلوے ٹریک من پسند افراد کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر دیا تھا،
ذرایع کے مطابق ریلوے کی موضع سلطان پور میں 15ایکڑ 83مرلے، موضع مڈرشید میں 26ایکڑ 15کنال، موضع فیض پور میں 7ایکڑ 23کنال، موضع اوچ بخاری میں 7ایکڑ 79مرلے، موضع اوچ گیلانی میں 28ایکڑ 97مرلے(انتقال شدہ) موضع بدھو والی میں 31ایکڑ 88مرلے، موضع جہان پور میں 14ایکڑ30مرلے، موضع پتی کھیارہ میں 39ایکڑ 15مرلے، موضع مہارانی میں 38ایکڑ 44مرلے اور وہاں پر موجود ریلوے اسٹیشن کی اراضی 15ایکڑ 83مرلے، موضع نوشہرہ میں 2ایکڑ 70مرلے جب کہ موضع مخدوم پور میں 11ایکڑ 27مرلے قیمتی اراضی واقع ہے لیکن بااثر لوگوں نے ریلوے ٹریک اور اس کے اردگرد خالی اراضی پر قبضے کرکے اس اراضی پر اپنی کوٹھیاں، شوروم اور دکانیں بنالی ہیں، اوچ شریف شہر جو موضع اوچ گیلانی اور اوچ بخاری کی شہری آبادی پر مشتمل ہے، وہاں پر بااثر لوگوں نے پلازے، دکانیں اور مکانات بنا کر قبضے کررکھے ہیں، جبکہ اوچ شریف تا احمد پور شرقیہ ون وے روڈ کے منصوبے میں بھی ریلوے کی اراضی کا کثیر حصہ شامل ہے، ذرائع کے مطابق ریلوے کی تمام مذکورہ اراضی محکمہ انہار کے زیر انتظام دے دی گئی تھی تاہم محکمہ ریلوے کے حکام نے ایم ایل ون پراجیکٹ کے تحت ڈیرہ نواب صاحب سے ہیڈپنجند کے چالیس کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے محکمہ انہار سے اراضی کی تفصیلات مانگ لی ہیں، جس سے ناجائز قابضین میں بے چینی کی لہر پیدا ہو گئی ہے، یہ ٹریک 1985سے غیر فعال ہے۔