Advertisements

عدلیہ میں عمران خان کے سہولت کاروں کو پوری طرح بے نقاب کریں گے مریم نواز

Marriam Nawaz assures the security of the government officers in Punjab province
Advertisements

لاہور: مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس مندوخیل کا فیصلہ بینچ فکسنگ کے بارے میں ہمارے بیانیے کی جیت ہے، بینچ سازی منصفانہ نہیں تو فیصلہ کیسے منصفانہ تصور ہوگا؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدراور چیف آرگنائزرمریم نواز شریف کے زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں نوازشریف کے خلاف غیر منصفانہ اور انتقامی فیصلے اور گواہیاں عوام کے سامنے لانے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے۔

Advertisements

مریم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس مندوخیل کا آج کا فیصلہ بینچ فکسنگ کے بارے میں ہمارے بیانیے کی جیت ہے. بینچ سازی منصفانہ نہیں تو فیصلہ کیسے منصفانہ تصور ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ ٹیریان، فارن فنڈنگ اورتوشہ خانہ مقدمات میں عمران خان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، عمران خان اپنے کرپشن مقدمات سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، عدلیہ میں عمران خان کے سہولت کاروں کو پوری قوت سے بے نقاب کریں گے۔

ن لیگ کی سینیئر نائب صدر نے کہا کہ نوازشریف کے مقدمے میں آئین اور قانون کی پامالی کو بے نقاب کیا جائے گا۔ اگر انصاف موجود ہے تو نواز شریف کے ساتھ زیادتی کی جتنی شہادتیں آ رہی ہیں ان کے پیش نظر اب تک انصاف کے ترازو کے پلڑے برابر ہوجانے چاہیے تھے.

مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ 10 نمبریوں کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ لوٹ مار کریں، 10 نکاتی ایجنڈا نہیں 10 جھوٹ بولے ہیں،یہ جھوٹ کا ایجنڈا ہے جسے نئے نام سے پھر دہرایا جا رہا ہے. 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کے بجائے پاکستان میں کرپشن 14 درجے مزید بڑھ گئی تھی۔

اجلاس میں اس بارے میں حکمت عملی تیار کرلی گئی کہ ’ سہولت کاروں ‘ اور ان کے’ آلہ کار‘عمران خان کی کرپشن، بدعنوانیوں اور لوٹ مار کے حقائق لگی لپٹی رکھے بغیر سامنے لائے جائیں۔

اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کسی رو رعایت کے بغیر سچ قوم کو بتایا جائے، کرداروں اور ان کے کرتوت سامنے لائے جائیں۔ شرکا نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا ماضی بن چکا ہے، اب پاکستان کے مستقبل کے بارے میں سوچنا ہے۔

اجلاس میں پارٹی موقف اور بیانیے کا جائزہ لیا گیا اور پارٹی پالیسیوں کے حوالے سے حقائق عوام تک پہنچانے پرغور کیا گیا۔