تحریر: حمیداللہ خان عزیز
کیا لوگ تھے جو راہِ وفا سے گزر گئے
جی چاہتا ہے نقشِ قدم چومتے چلیں
صادق گڑھ پیلس ڈیرہ نواب صاحب (احمد پور شرقیہ)سابق ریاست بہاول پور کے عباسی نوابوں کا مرکز(شاہی محلات کا مجموعہ)کہلاتا ہے۔یہاں باقاعدہ حکومت بہاول پور کا ریاستی نظم ونسق قائم کیا گیا تھا۔صادق گڑھ پیلس کی بیرونی عمارت کے بائیں جانب ایک عظیم الشان مسجد پرشکوہ عمارت کی شکل میں موجود ہے(جس کی موجودہ تصویر آپ نیچے ملاحظہ کر سکتے ہیں)جو 1890ء کے پس وپیش نواب آف بہاول پور کے حکم پر بنائی گئی تھی۔ یہی وہ تاریخی شاہی مسجد ہے،جہاں معروف صوفی بزرگ حضرت خواجہ غلام فرید صاحب کے ہم عصر اہل حدیث عالم،حضرت مولانا عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ اور حضرت میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ(13 اکتوبر 1902ء،تدفین:شیدی پورہ قبرستان دہلی) کے تلمیذ خاص اور حضرت مولانا محمد حسین بٹالوی رحمہ اللہ کے کلاس فیلو مولانا احمد مرحوم (وفات: 1922ء۔تدفین قبرستان ولّو والا،محلہ فتانی،احمد پور شرقیہ)حدیث شریف کی تدریس فرماتے رہے۔مولانا احمد صاحب رحمہ اللہ کی مساعی جمیلہ سے صادق گڑھ پیلس ڈیرہ نواب صاحب میں”بخاری خواں شعبہ” کا اجراء ہوا،جہاں مولانا موصوف خود درس حدیث ارشاد فرمایا کرتے تھے۔حضرت خواجہ غلام فرید صاحب،امیر آف بہاول پور،ان کی اولاد، نواب صاحب کے مصاحبین خاص اور وزراء ریاست نے ان کے حلقہ درس حدیث میں شمولیت اختیار کی۔
مولانا احمد رحمہ اللہ کے خلف الرشید حضرت مولانا عبدالعزیز رحمہ اللہ (وفات: 1962ء تدفین:قبرستان نزد جامع مسجد اہل حدیث ٹاہلیاں والی،محلہ کٹڑہ احمد خان،احمد پور شرقیہ) بھی حضرت میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کے شاگرد تھے۔ان کے تعارف میں لکھا گیا ہے کہ وہ حضرت میاں صاحب کے کفن دفن میں شریک ہوئے۔
مولانا عبدالعزیز رحمہ اللہ، حضرت مولانا شمس الحق محدث عظیم آبادی رحمہ اللہ (وفات:21مارچ1911ء،تدفین ڈیانواں، بہار،ہندوستان)کے بھی شاگرد رہے۔
مولانا حافظ محمد موسی رحمہ اللہ(فاضل دارالعلوم دیوبند)اور مولانا عبدالحمید رحمہ اللہ(بانی حمیدیہ مدارس)انہیں کے بیٹے تھے۔مولانا ابو بکر شرف الحق الاثری رحمہ اللہ (وفات: 16مارچ 1997ء) جن کا شمار فقیہ العصر حضرت حافظ عبداللہ محدث روپڑی رحمہ اللہ اور مولانامحمد داود غزنوی رحمہ اللہ کے معروف تلامذہ میں ہوتا ہے،وہ اور ان کے برادر صغیر مولانا حافظ نور الحق رحمہ اللہ (وفات:28 جنوری 2022ء) مہتمم حمیدیہ مدارس ان کے نواسے تھے۔
تاریخ اہل حدیث و مشاہیر علماء اہل حدیث ریاست بہاول پور/احمد پور شرقیہ کا شاندار تذکرہ تاریخ کا حصہ ہے۔اللہ تعالی حدیث کے ان خدام کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے اخلاف کی دینی وعلمی توفیقات میں اور اضافہ فرمائے۔آمین۔