گنے کی فصل کے پیداواری اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے گنے کا کم ازکم ریٹ 400روپے فی من مقرر کیا جائے عارف عزیز شیخ
شوگر ملز کو گنے کی مذکورہ قیمت پر خریداری اورکپاس کی خریداری کے لئے ٹی سی پی کو پابند کیا جائےسابق ایم این اے کی کاشتکاروں کے وفد سے گفتگو
چنی گوٹھ (نامہ نگار) سابق ایم این اے عارف عزیز شیخ نےکہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حامل ہے.ریڑھ کی ہڈی کو کچلنا بند کیا جائے. کسانوں کی فصلات جب تیار ہو کر مارکیٹ میں آتی ہیں تو انہیں لوٹنے کے لیے سرمایہ داروں کے غول در غول بھی امڈ آتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق چیئرمین یونین کونسل چنی گوٹھ و کاشتکار مہر محمد صدیق اور رانا ساجد غفار کے ہمراہ کاشتکاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی فصل پہلے تو بارشوں نے تباہ کر دی اور جو فصل بچ گئی ہے وہ ہمارے گوداموں میں پڑی ہوئی گل سڑ رہی ہے کیونکہ اس کا کوئی خریدار نہیں۔ عارف عزیز شیخ نے کہا کہ کپاس کے ریٹس کو ایک منصوبے کے تحت گرایا گیا ہے. حکومت ٹی سی پی کے ذریعے روئی خرید کرکے کپاس کے ریٹس کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے. سابق ایم این اے نے کہا کہ گنے کی فصل کے پیداواری اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے گنے کا کم ازکم ریٹ 400روپے فی من مقرر کیا جائے اور شوگر ملز کو گنے کی مذکورہ قیمت پر خریداری کا پابند کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل ، پیسٹی سائیڈ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے کسانوں کی کمر توڑدی ہے اور رہی سہی کسر اجناس کی کم قیمتوں نے پوری کردی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے گنے کا ریٹ کم از کم چار سو روپے فی من مقرر کرنے اور کپاس کی خریداری کے لئے ٹی سی پی کو پابند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔