Contact Us

احتساب بیوروملتان کے زیر اہتمام عالمی انٹی کرپشن ڈے کے سلسلے میں اِنٹر ڈویژن یونیوریسٹیز اور کالجز کے طلبہ کے مابین تقریری مقابلہ جات کا میگا ایونٹ

mega-event-of-speech-competition-about-world-anti-corruption-day

ملتان:- احتساب بیوروملتان کے زیر اہتمام عالمی انٹی کرپشن ڈے کے سلسلے میں بہاولدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اِنٹر ڈویژن یونیوریسٹیز اور کالجز کے طلبہ کے مابین تقریری مقابلہ جات کا میگا ایونٹ منعقد کیا گیا۔ جس میں برائے انٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے تقریری مقابلہ جات،پینٹنگ مقابلہ جات شامل تھے۔  ڈی جی ملتان نیب  فیاض احمد قریشی، سابق گورنر رفیق رجوانہ، ڈائریکٹر نیب نیاز احمد، جیوری ممبرز، اور سول سوسائٹی کے ممبر اور طلبات کی شرکت ہوئی۔جس میں پوزیشن ہولڈرز طلباء کو اعزازی شیٹس اور انعامات تقسیم کیے گئے۔

ڈی جی نیب ملتان فیاض احمد قریشی نے عالمی انٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ اس ادارے کے زیر اہتمام انسداد بد عنوانی کے سلسلے میں منعقد ہونے والے تمام مقابلوں میں نوجوان نسل بالخصوص طالبعلموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔یقیناََ ان تمام مقابلوں کے کامیاب انعقادکا سہرا محکمہ تعلیم، سکول، کالجز اور دیگر جامعات کے منتظمین کے سَر سے۔ ان مقابلوں کے بہترین طلباء طالبات نے آپ سب کے سامنے سحر نگیز انداز میں لب کُشائی کی اور کرپشن کے خلاف جہاد کا اُصولی پیغام اُجاگر کرنے کے غرض سے اہلیان محفل کے دلوں پر گہرے نقوش مرتب کیے۔ آج کی اس عظیم الشان تقریب میں ان بہترین مقررین نے نہ صرف ہم سب کو کرپش جیسی لعنت کے خلاف آواز بلند کرنے پر مجبور کر دیا بلکہ الفاظ کے عمدہ چُناؤ کے بدولت حاضرین ِ محفل کے دل سمو لیے۔اور مزید کہا کہ بلاشُبہ فنِ تقریر اظہار خال کا ایک جامع ذرعہ ہے جو بہت بڑے پیغامات کو مؤثر انداز میں سامعین تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ جذبات کو گہرائی سے متاثر کرنے کے ہنر بھی رکھتی ہے۔ نوجوان کسی بھی قوم کے ایک قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں کیونکہ آنے والے وقتوں میں ملک کی باگ و ڈور انہو نے ہی سنبھالنی ہے۔ یقیناََ باہمت،با شعور اور باضمیر سوچ کے حامل افراد ہی ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ مجے پوری امید ہے کہ نوجوان نسل کے تمام تر کاوشیں معاشرے کے ہر فرد تک پہنچیں گی۔ جسکی بدولت فرد احد بھی دیے سے دیا جلاتے ہوئے انفرادی و اجتماعی طور پر کرپشن کو جڑسے اکھاڑپھینکنے میں نیب ملتان کے شانہ بشانہ اپنا کردار اد ا کرتا رہے گا۔

مزید کہا کہ جیسا کہ آپکو معلوم ہے کہ۹دسمبر کو دن پوری دینا میں یوم انسداد بد عنوانی کے طور پر منا یا جاتا ہے۔ یہ وہ دِن ہے جب 2003؁میں “کرپشن کے خلاف اقوام متحدہ کنونشن“کی دستاویزاقوام عالم کی شمولیت کیلئے پیش کی گئیں۔

ہمارے لیے یہ بات باعث فخر ہے کہ پاکستان اس تحریک کے بانی ممالک میں شامل ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرار داد کے ذریعے ہر سال 9دسمبرکو یہ دن منانے کا اعلان۔ حکومتِ پاکستان نے یو این سی اے سی کے معاملات کی ذمہ داریی چونکہ نیب سونپی ہے۔ لٰہذا نیب نہ صرف ہر سال 9دسمبر کو یہ دن اقوام عالم کے ساتھ مل کر مناتا ہے بلکہ کزشتہ چند سالوں سے آگاہی و تدراک کا یہ سلسلہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے سیادہ لوگوں تک کرپشن کے خلاف پیغام پہنچایا جائے۔ آج کی یہ تقریب بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی ملک بھر میں 26نومبر سے 9دسمبر انسداد بد عنوانی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں مختلف سیمینار ز، واک، کانفرنس، تعلیمی و ادبی مباحثوں کے ذریعے میڈیا، سول سوسائٹی، زندگی کے دیگر شعبہ جات کے علاوہ خاص طور پر نو جوان نسل تک یہ پیغام بڑے واضح طور پر پہنچانے کا اہتمام کیا گیا ہے اس مِشن کو مُستقل بنیادوں پر آگے بڑھانے کے لیے تعلیمی اداروں میں کریکٹر بلڈنگ سوسائٹیز کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو ایک طرف انسداد بد عنوانی کے لے عملل پیرا ہے اور دوسری طرف عوام الناس میں آگاہی و تدارک کے لائحہ عمل کو بھی فروغ دے رہا ہے  تاکہ آنے والی نسل بد عنوانی و کرپشن کے ناسور سے نفرت کرے۔کریکٹر بلڈنگ سوسائٹز کا قیام مختلف اداروں میں اپنی ضروریات کو محسوس کرتے ہوئے بنایا گیا ہے کیونکہ ضروری ہے کہ نوجوانوں کو دورا ن تعلیم عملی طور پر کام کرنے کے موقع فراہم کیا جائے جو کہ ان کے رویے و شخصیت کی نشوو نما کے لئے مثبت ثابت ہو۔یہا ں پر بات بھی واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کے ذمہ داری صرف حکومت اور قومی احتساب بیورو کی نہیں بلکہ ہم سب کی ہے۔ جب ہمارے پاس ایسی معلومات ہوتی ہیں جو بد عنوانی کے ذریعے وسائل کے نقصانات کو روکنے میں مدد کر سکتی ہیں یا جو مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں معا ون ہو سکتی ہیں۔ اس کے باوجود بھی اگر ہم خاموش رہنے کا انتخاب کرتے ہیں در اصل ہم سب بد عنوانی کو فروغ دے رہے ہوتے ہیں۔لٰہذا ہمیں اجتماعی طور پر اس کینسر کے خاتمے کیلئے جدو جہد کرنی چاہیے۔ جو ہمارے معاشے کے اخلاقی تانے بانے کو متاثر کرتاہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو مادرِوطن کو بد عنوانی سے پاک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اور آخر میں اپنے معزز مہمانان خصوصی اور جیوری ممبر اور طلباء کی شراکت کا شکریہ ادا کیا

مزید پڑھیں