مولانا فضل الرحمن کےمدارس کے لیے حکومت سے مذاکرات قابل تحسین ہیں مولانا نعمان ضیاء فاروقی
عمران خان پر مقدمات ختم کر کے انہیں بھی سیاست میں واپس لانا چاہیے سنی علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما کی مرتضی احمد قریشی کی دعوت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت
احمد پور شرقیہ : مولانا فضل الرحمن جس طرح مدارس کے لیے حکومت سے مذاکرات کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں کچھ قوتیں دینی مدارس کو سبوتاز کرنا چاہتی ہیں حکومت کو اپوزیشن سے مل بیٹھ کر مذاکرات کرنے چاہیے جس کا نتیجہ بہتر ہونا چاہیے ہم ملک کو کسی خانہ جنگی کی صورت میں نہیں چھوڑنا چاہتے مفاہمتی راستے ہموار ہونے چاہیے ان خیالات کا اظہار سنی علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا نعمان ضیاء فاروقی نے احمد پور شرقیہ میں سیاسی و سماجی رہنما مرتضی احمد قریشی کی دعوت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا
مولانا نعمان ضیاء فاروقی نے کہا کہ میرے والد سمیت ہمارے خاندان نے پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن اگر ملک جس سمت جا رہا ہے بہتر نہیں ہو رہا حکومت کو چاہیے کہ وہ مفاہمتی راستہ اختیار کریں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی قوم عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہے نو مئی کے واقعات کو ایشو بنا کر بلا جواز سیاست کا رخ موڑا جا رہا ہے عمران خان پر مقدمات ختم کر کے انہیں بھی سیاست میں واپس لانا چاہیے پاکستان میں سیاسی گھرانوں پر وار کرنا ناقابل عمل وطیرہ ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے
ایک اور سوال کے جواب میں مولانا ضیاء فاروقی نے کہا کے حکومت کو چاہیے کہ وہ جنوبی پنجاب میں تحصیلوں کو ضلع کا درجہ دیں اور بہاولپور کی صوبائی حیثیت بھی بحال کریں انہوں نے کہا کہ سنی علماء کونسل پاکستان صاف ستھری سیاست کو فروغ دیتی ہے اور ہم جمعیت علماء اسلام پاکستان کے ساتھ اتحادی ہیں وقت انے پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کی جا سکتی ہے اس موقع پر سنی علماء کونسل پاکستان بہاولپور کے ضلعی رہنما عبدالمجید نون مرکزی ناہب امیر جمعیت علماء اسلام نظریاتی گروپ کے قاری محمد اکمل ندیم رنونجہ ملک فاروق بشیر جوہیہ مختیار احمد ملک محمد ابراھیم چوغطہ محمد عبداللّٰه اور محمد اصغر بھی موجود تھے