مولانا فضل الرحمان اور عمر ایوب کا احتجاجاً 3 دن کیلئے ایوان بند کرنےکا مشورہ
اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں پر قومی اسمبلی میں آج بھی احتجاج ہوا، مولانا فضل الرحمان اور عمر ایوب نے احتجاجاً 3 دن کے لیے ایوان بند کرنے کا مشورہ دیا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو گرفتاریوں کی جرات کیسے ہوئی؟ شیر افضل مروت کو ڈی آئی جی آپریشنز نے کیسے پستول دکھائی؟ ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کرکے مکے مارے گئے، آئیں اس ایوان کو بند کردیتے ہيں۔ عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ حیرت ہے ان کے پاس کمروں کی چابیاں کہاں سے آگئیں؟ اسپیشل کمیٹی تعین کرے کہ یہ لوگ کس کی اجازت سے ایوان میں داخل ہوئے؟ یہ آرڈر کس نے دیا کہ ایجنسیاں پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہوں۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ اس واقعے کو ایوان کے ہر رکن کے ساتھ پیش آيا واقعہ قرار دیتے ہیں، ایوان کو 3 دن تک بطور احتجاج بند کردینا چاہیے۔ اسپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈر پر پی ٹی آئی کے گرفتار ارکان اسمبلی نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔ شیر افضل مروت نے اسپیکر سے اظہار تشکرکیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ یقین دلاتا ہوں اگر ہماری حکومت بنی تو کسی کےگریبان پر ناحق ہاتھ ڈالا گیا تو میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی کارکن جب جیلوں کی داستانیں سناتا ہے تو اس کی اپنی ایک تکریم ہوتی ہے، ظلم اور زیادتی کے بعد بھی سر اونچا رکھ کر اسے سہنا چاہیے