Advertisements

مقامی حکومتوں کا نظام–عوامی مسائل کے حل کی واحد ضمانت

Advertisements

اداریہ —— 28 اگست2025

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں مقامی حکومتوں کا نظام ہمیشہ سے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، حالانکہ یہ نظام عوامی مسائل کے فوری اور مؤثر حل کی سب سے بڑی ضمانت ہے۔ جب بھی یہ ادارے فعال ہوئے تو عوام کو ریلیف ملا، مسائل کم ہوئے، اور شہریوں کو اپنی دہلیز پر سہولیات میسر آئیں۔ مگر افسوس کہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے حکمران ہمیشہ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنے سے گریزاں رہے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ صاف پانی، نکاسی آب، صحت، تعلیم، صفائی ستھرائی اور بنیادی ڈھانچے جیسی سہولیات کا بحران بڑھتا چلا گیا۔

Advertisements

مقامی حکومتوں کے نمائندے چونکہ عوام کے درمیان رہتے ہیں، اس لیے وہ بہتر انداز میں مقامی ضروریات کو سمجھ سکتے ہیں۔ ان کے فیصلے براہِ راست عوامی مسائل سے جڑے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کی کامیاب جمہوریتوں میں مقامی حکومتوں کو بااختیار بنایا گیا ہے اور انہیں مالی و انتظامی آزادی دی گئی ہے۔ اس کے برعکس پاکستان میں اکثر صوبائی حکومتیں فنڈز پر کنٹرول رکھنے اور سیاسی اثرورسوخ برقرار رکھنے کے لیے بلدیاتی اداروں کو غیر فعال رکھتی ہیں یا انہیں محض نمائشی ادارے بنا دیتی ہیں۔

آج ملک کو مہنگائی، بے روزگاری، بدانتظامی اور عوامی بے چینی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے حالات میں اگر مقامی حکومتوں کا نظام مضبوط اور خودمختار نہ ہوا تو عوامی مشکلات میں اضافہ ہی ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سنجیدگی سے یہ حقیقت تسلیم کریں کہ جمہوریت کی اصل طاقت عوام کی دہلیز تک پہنچانے میں ہے۔ اس کے لیے بلدیاتی نمائندوں کو مکمل مالی اختیارات، فیصلہ سازی کا حق اور شفاف احتسابی نظام فراہم کیا جائے۔

وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت طاقت کو مرکز سے نکال کر عوام تک منتقل کرے۔ اختیارات کی یہ منتقلی ہی عوامی مسائل کے حل، جمہوریت کے استحکام اور معاشرتی ترقی کی ضامن ہے۔ اگر حکومتیں مقامی اداروں کو مضبوط نہیں کریں گی تو نہ صرف عوامی اعتماد مجروح ہوگا بلکہ جمہوری نظام بھی کمزور ہوتا جائے گا۔ آج پاکستان کے لیے سب سے بڑی سیاسی و سماجی اصلاح یہی ہے کہ مقامی حکومتوں کو محض کاغذی حقیقت نہیں بلکہ عملی طور پر عوام کی خدمت کے قابل ادارے بنایا جائے۔