پاکستان میں جان بچانے والی ادویات 25 فیصد مہنگی، مریضوں کی مشکلات میں اضافہ
حکومت فی الفور اس اضافے کا نوٹس لے کر ادویات کی قیمتوں میں کمی کرائے عوامی و سماجی حلقوں کا حکومت سے مطالبہ
چنی گوٹھ (نامہ نگار)ملک بھر میں انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے باعث غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مریض شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں یہ اضافہ درآمدی خام مال کی مہنگائی اور پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافے سے بلڈ پریشر، شوگر، دل، کینسر، گردے اور سانس کے امراض میں استعمال ہونے والی درجنوں اہم ادویات متاثر ہوئی ہیں۔
اسپتالوں اور میڈیکل اسٹورز پر بھی نئی قیمتوں کے مطابق ریٹ لسٹیں جاری کر دی گئی ہیں، جس سے عام شہریوں کے لیے علاج مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔عوامی و سماجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور اس اضافے کا نوٹس لے کر ادویات کی قیمتوں میں کمی کرائے، تاکہ عام مریضوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اس معاملے پر بروقت اقدامات نہ کیے تو ضروری ادویات عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی، دوسری جانب وزارتِ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے مشاورت کر رہی ہے، تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے اور صنعت کو بھی نقصان نہ پہنچے۔

