Advertisements

پنجا بی فلموں کے بے تاج با دشا ہ سلطا ن راہی کی 29 ویں بر سی آج منا ئی جا ئے گی

sultan rahi
Advertisements


 احمدپورشرقیہ : پا کستان کی فلم انڈسٹری کی تا ریخ میں پنجا بی فلموں کے بے تا ج با دشاہ لیجنڈ ادا کار سلطا ن راہی جنہیں 9   جنو ری 1996؁ء کو گجر انو الہ کے با ئی پاس پر نا معلوم افراد نے رات کی تار یکی میں فا ئر نگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اُ ن کی 29ویں بر سی آج   انتہا ئی عقیدت و احترام کیسا تھ منا ئی جا ئے گی۔ وہ 1934؁ء کو راولپنڈی میں پیدا ہو نے والے اس لا فانی ادا کار کو یہ اعزاز حا صل ہے۔   کہ وہ فلمی تاریخ میں سب سے زیاد ہ فلموں میں کام کرنے کا عا لمی اعزاز رکھتے ہیں۔ اُ نہو ں نے اپنے کیر ئیر کے دوران ایک ہز ار سے زائد فلموں میں  ادا کا ری کے جو ہر دیکھا ئے۔

اُ نہو ں نے اپنے فلمی کیرئیر کاآ غا ز 1956؁ء میں کیا۔ تا ہم اُ نہیں اصل مقبو لیت فلم ”بشیرا“  سے ملی۔ جس کا مقبول عام گا نا ”کند ھا ڈولی نو ں دے جا ویں ویر وے“ آج بھی مقبول ہے۔ مرحوم ایک بلند پا یہ فنکار بلکہ ایک خد اترس انسا ن تھے۔ اور خاموشی سے کئی غریب گھر انوں کی کفا لت کر تے تھے۔ اور کئی مستحق بچیوں کے جہیز کی رقم اپنی جیب سے ادا کر کے اُ ن کے  گھر بسا نے میں اُ ن کے والد ین کی مدد کی۔ یہ بھی غالبا ً دنیا کی فلم انڈسٹری میں ایک ریکا رڈ ہے۔ کہ سلطان راہی کی عید کے مو قع پر تین  پنجابی فلمیں ”شیر خا ن“ سا لا صاحب اور”چن وریا“ ریلیز ہو ئی اور تینوں نے ڈائمنڈ جو بلی ہو نے کا اعزاز حا صل کیا۔ اورایک سال سے زائد عر صہ تک سینما ؤ ں پر چلتی رہیں۔ جبکہ ان تینوں فلموں میں ہیر وئن کا کردار ادا کا رہ انجمن نے اد ا کیا تھا۔

Advertisements

مرحوم کی فلم مو لا جٹ نے فلمی تا ریخ میں بز نس کے تما م ریکا رڈ ز تو ڑتے ہو ئے بیر ون ملک میں بھی نا م پید اکیا۔ اور انڈیا نے بھی اس کی نقل بنا ئی۔ تا ہم و ہ فلم نا کا م رہی۔ پنجا بی کے سا تھ سا تھ اُ نہو ں نے اُ ردو فلموں ”اَ ن داتا“ ”جا سوس“ ”راستے کا پتھر“ جیسی کا میا ب فلموں میں بھی ادا کا ری کے جو ہر دیکھا ئے۔ اُ ن کی مو ت کا اُ ن کے ورثا ء کو تو رنج ہو اہی مگر اُس کے بعد ہما ری پنجا بی فلموں سے وابستہ  تکنیک کا روں کا جو نقصان ہو ا۔ اُ س کی مثال ملنا مشکل ہے۔ اُ ن میں سے کئی بیروز گار ہو کر گھر وں میں بیٹھ گئے۔ اور کئی درجن سینما ہا ؤ سز بند ہو کر پلا زوں اور پلا ٹوں کی شکل میں تبدیل ہو گئے۔ بعدازاں اُ ن کے بیٹے حیدر سلطان نے چند فلموں میں اد اکاری کے جو ہر دیکھا ئے مگر وہ اپنے والد کی طرح کا میا بی حا صل نہ کر سکے۔ او ر 29سال گز ر جا نے کے با وجود سلطا ن راہی کا خلا آ ج تک پُر نہ ہو سکا ہے۔ اُ ن کے پر ستار آ ج بھی اُ نکی بر سی عقید ت و احترام سے منا کر ثا بت کر رہے ہیں کہ یہ عظیم ادا کا راُ ن کے دلوں میں زند ہ ہے۔ اور اُ س کی فلمیں رہتی دنیا تک اُ ن کی یا د دلا تی رہیں گی