Advertisements

ترنڈہ محمد پناہ میں چنی گوٹھ کے رہائشی صحافی ظفر اقبال کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا

Slain journalist Muhammad Zafar Iqbal Naich
محمد ظفر اقبال نائچ
Advertisements

ظفر اقبال چنی گوٹھ چکر سے صبح موٹرسائیکل پر اخبارات کے بنڈل لے جا کر اسے ترنڈہ محمد پناہ میں تقسیم کر رہا تھا تو دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پستول سے اس پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے

صحافی ظفر اقبال موقع پر جان بحق ہو گیا -ترنڈہ محمد پناہ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی جسے بستی محمد واہ موضع احمد نائچ چنی گوٹھ کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا

Advertisements

ترنڈہ محمد پناہ پولیس نے مقتول کے چچا زاد بھائی محمد عقیل کی رپورٹ پر دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہدایات جاری کر دیں

ترنڈہ محمد پناہ+ چنی گوٹھ +احمد پور شرقیہ (محمد عربی عباسی+ شاہد بشیر چوہدری+ محمد سجاد گھلو سے) دو نامعلوم مسلم موٹرسائیکل سواروں نے ترنڈہ محمد پناہ میں روزنامہ خبریں کے نامہ نگار اور نیوز ایجنٹ ملک  محمد ظفر اقبال نائچ کو موٹروے پولیس بیٹ نمبر 22 کے  دفتر اور علی گڑھ پبلک ہائی سکول کے قریب فائر مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا -تھانہ ترنڈہ محمد پناہ پولیس نے ظفر اقبال  کے چچا زاد بھائی ملک محمد عقیل کی رپورٹ پر دو نامعلوم مسلح افراد کے خلاف قتل عمد کے الزام میں باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے- واقعات کے مطابق ظفر اقبال نائچ صبح ساڑھے پانچ بجے کے لگ بھگ چنی گوٹھ چکر سے خبریں کا بنڈل اٹھا کر اپنے موٹرسائیکل پر ترنڈہ محمد پناہ میں اسے تقسیم کر رہا تھا کہ علی گڑھ پبلک ہائی سکول کے نزدیک دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پستول سے فائرنگ کرکے اُسے موت کی نیند سلا دیا اور فرار ہو گئے – جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول بھی ملے ہیں۔اطلاع ملتے پر ترنڈہ محمد پناہ پولیس موقع پر پہونچ گئی اور ظفر اقبال کی نعش کو ہسپتال منتقل کیا جہاں اسکا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد اسے تدفین کے لیے ورثاء کے حوالے کر دیا گیا
بعد ازاں  مقتول صحافی ملک ظفر اقبال کی نماز جنازہ اس کی آبائی بستی محمد واہ موضع احمد نائچ چنی گوٹھ تحصیل احمد پور شرقیہ میں ادا کی گئی جس کے بعد اس اسے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا- ملک ظفر اقبال کی عمر 45 برس تھی وہ گزشتہ 20 برسوں سے پیشہ صحافت سے وابستہ تھا اس نے پسماندگان میں بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے- اس کا کوئی بہن بھائی نہیں ہے صرف والدہ حیات ہے جبکہ اس کے والد جان محمد نائچ  کا بھی انتقال ہو چکا ہے – ادھر اطلاعات کے مطابق مقتول ظفر اقبال نے دو برس قبل ایک خاتون سے کورٹ میرج کی تھی جس کا اس کے ورثاء کو رنج تھا مگر اس بارے میں نوائے احمد پور شرقیہ کو اس کے چچا زاد بھائی محمد عقیل نے بتایا کہ مقتول ظفر اقبال کی بیوی ہماری پھوپھی کی بیٹی ہے لیکن فریقین میں صلح ہو گئی تھی اب اس حوالے سے کوئی تنازعہ نہیں رہا تھا مزید برآں پریس کلب ترنڈہ محمد پناہ کے چئیرمین محمد عربی عباسی نے نوائے احمد پور شرقیہ کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چھ گولیاں مقتول صحافی ظفر اقبال کے جسم میں پیوست ہوئیں – انہوں نے مزید بتایا کہ ترنڈہ محمد پناہ پولیس سر گرمی سے نامعلوم قاتلوں کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہی ہے – ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان نے اس سلسلے میں پولیس کو احکامات جاری کر دیے ہیں