Contact Us

اسلامیہ یونیورسٹی کا صحرائے چولستان میں ہاکٹرہ تہذیب کے 7000سال پرانے آثار قدیمہ پر خصوصی پروجیکٹ

WVC Participate PTV Program Capital View Revised

اسلامیہ یونیورسٹی کا آرئیکالوجی ڈیپارٹمنٹ صحرائے چولستان میں ہاکٹرہ تہذیب کے 7000سال پہلے پرانے آثار قدیمہ کی کھوج لگانے کے لیے خصوصی پروجیکٹ پرکام کر رہا کر رہا ہے انجینئر پرفیسر ڈاکٹر اطہر محبو ب —– وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی کی پاکستان ٹیلی ویژن کے کیپیٹل ویو پروگرام میں گفتگو

 انجینئر پرفیسر ڈاکٹر اطہر محبو ب وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورنے کہا ہے کہ ریسرچ میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر یونیورسٹیز جیسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اسکی بہت ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ایک ایگریکلچر زون میں واقع ہے۔ وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیلی ویژن کے کیپیٹل ویو پروگرام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاو لپور زرعی تحقیق خصوصاََ کپاس کے بیجوں کی مختلف اقسام کی مارکیٹنگ کی بدولت ملک کی کپاس کے کاشت کے 50فیصد رقبے پر یونیورسٹی کی اقسام اُگائی جا رہی ہیں۔ یہ اقسام کم پانی بلند درجہ حرارت اور مختلف بیماریوں کے خلاف مؤثر ہیں۔ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی سے 10ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ حکومتِ پنجاب اور چین نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے انٹر کراپنگ ٹیکنالوجی کے منصوبے کو سی پیک پروجیکٹ میں شامل کر لیا ہے یہ منصوبہ مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت پر مشتمل ہے جس سے خوردنی تیل اور پولٹری فیڈ کی درآمد کی بچت ہو سکتی ہے۔ زرعی آبادکاری اور لائیو سٹاک کی مدد سے قومی جی ڈی پی میں 3فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زرعی سائنسدان بائیو فرٹیلائزر کے منصوبے پر بھی کام کررہے ہیں جس سے کیمیائی کھادوں کے استعمال میں کمی لا کر ماحول دوست طریقہ کار میسر آئے گا۔انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کہا ہے کہ صحرائے چولستان میں بارش میں اضافے کے موسمیاتی نظام سے خصوصی ایگرو اکنامک زون قائم ہو سکتا ہے۔66لاکھ ایکٹر رقبے پر مشتمل زرعی رقبہ قائم ہو سکتا ہے جس سے ملکی معیشت کو 10ارب ڈالر کا فائدہ ہو گا۔وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کا آرئیکالوجی ڈیپارٹمنٹ حال ہی میں قائم کیا گیا ہے جو صحرائے چولستان میں ہاکٹرہ تہذیب کے 7000سال پہلے پرانے آثار قدیمہ کی کھوج لگانے کے لیے خصوصی پروجیکٹ پرکام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سائنسدانوں نے بارش میں اضافے کا ایسا موسمیاتی نظام وضع کیا ہے جو ہوا میں موجود نمی کو بڑھا کر آئیونائزیشن کے طریقے سے بارش برسانے کا باعث بن سکتا ہے۔ خطہ چولستان دراصل صدیوں پہلے ایک سرسبزوشاداب علاقہ تھا اور دریائے ہاکٹرہ کے خاتمے اور پانی کی کمی سے صحرا میں تبدیل ہو گیا۔ اس منصوبے سے ملک کی زرعی معیشت کی کایاپلٹ سکتی ہے اور ملک کی مجموعی معاشی صورت حال بھی بہت بہتر ہو سکتی ہے۔ یہ منصوبہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تجویز کیا گیا ہے اور حکومتی توجہ اور مدد سے عملی طور پر نافذ ہو سکتا ہے۔ا سی موسمیاتی طریقے پر عمل کر کے مشرق وسطیٰ خصوصاََ خلیجی ممالک میں بارش میں اضافہ کیا گیا اور چولستان میں بھی بارش کی سالانہ سطح 100ملی میٹر سے بڑھا کر 400ملی میٹر کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں طلباء و طالبات کی تعداد 57ہزار ہے اور2000سے زائد اساتذہ موجود ہیں جن میں سے 1000پی ایچ ڈی اساتذہ ہیں۔ یونیورسٹی کا گزشتہ آپریشنل بجٹ 7ہزار ملین تھا۔جس میں سے 5ہزار ملین یونیورسٹی کی اپنی انکم تھی۔ آج یونیورسٹی کے بجٹ میں 8ہزارملین یونیورسٹی کے اپنے ذرائع سے شامل ہے۔ فیڈرل بجٹ کے حوالے سے وائس چانسلر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کی ریکرنگ بجٹ میں مالی حالات کے باوجود کمی نہیں کی گئی جو حکومت کا انتہائی احسن قدم ہے کہ ہائر ایجوکیشن میں ریکرنگ بجٹ کو بڑھایا گیااور خاص طور پر ترقیاتی بجٹ جس میں 67% اضافہ کیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جہاں پر یونیورسٹی ریسرچ پروپوزل ہیں گورنمنٹ کو چاہیے کہ ایسی یونیورسٹیز کو فنڈز فراہم کئے جائیں۔ وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ہمیں پبلک اینڈ پرائیویٹ پاٹنر شپ سے تدریسی و  انتظامی امور کے مسائل کو حل کیا جائے جو کہ ریسرچ سے ہی ممکن ہے۔

مزید پڑھیں