Advertisements

بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی: ریاستی عزم کا دوٹوک پیغام

Advertisements

اداریہ —— 27 دسمبر 2025

حال ہی میں منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی، خودمختاری اور داخلی استحکام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور معاونین کے خلاف “فیصلہ کن اور بغیر رعایت” کارروائی کا اعلان محض ایک بیان نہیں بلکہ ریاستی پالیسی کی واضح توثیق ہے، جو زمینی حقائق اور عوامی توقعات سے مکمل ہم آہنگی رکھتی ہے۔

Advertisements

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی کانفرنس میں افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دہشتگردی کا نشانہ بننے والے معصوم شہریوں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ یہ امر اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ صرف سیکیورٹی اداروں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ جدوجہد ہے۔ حالیہ مہینوں میں ملک بھر میں انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کی کامیابیاں اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ پیشہ ورانہ مہارت، مؤثر حکمتِ عملی اور عوامی تعاون کے امتزاج سے دہشتگردی کے نیٹ ورکس کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔

کانفرنس میں دہشتگردی، جرائم اور سیاسی مفادات کے درمیان گٹھ جوڑ کو یکسر مسترد کرنا ایک نہایت اہم اور بروقت پیغام ہے۔ یہ اعلان اُن عناصر کے لیے دوٹوک تنبیہ ہے جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا کر ذاتی یا گروہی مفادات کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔ ریاست نے واضح کر دیا ہے کہ مسلح افواج اور عوام کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کسی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

بلوچستان میں حکومت کے خصوصی ترقیاتی اور عوامی بااختیاری کے اقدامات کی تحسین اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ پائیدار امن صرف طاقت کے استعمال سے نہیں بلکہ بہتر گورننس، سماجی شمولیت اور مقامی سطح پر اعتماد سازی سے ممکن ہوتا ہے۔ قومی ایکشن پلان کے تحت اسی نوعیت کے اقدامات کا دیگر علاقوں میں نفاذ بھی وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ دہشتگردی کے بنیادی اسباب کا مؤثر تدارک کیا جا سکے۔

علاقائی اور عالمی تناظر میں، کانفرنس نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت اور فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد کے حوالے سے پاکستان کے اصولی مؤقف کی توثیق کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان نہ صرف اپنے داخلی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے بلکہ مظلوم اقوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت بھی جاری رکھے گا۔

آخر میں، آپریشنل تیاری، نظم و ضبط، تربیت اور جدید جنگی تقاضوں پر زور اس امر کو اجاگر کرتا ہے کہ بدلتے ہوئے سیکیورٹی ماحول میں کنونشنل، سب کنونشنل، ہائبرڈ اور غیر متناسب خطرات سے نمٹنے کے لیے مسلسل بہتری ناگزیر ہے۔ کور کمانڈرز کانفرنس کا پیغام بالکل واضح ہے: پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے، مگر اپنی سلامتی، وقار اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کی مکمل صلاحیت اور غیر متزلزل عزم رکھتا ہے۔