آئی سی سی کی طرف سے پاکستان کو 2025ء کی چیمئنز ٹرافی کی میزبانی دینے کے دو دن بعد لیکن بھارت نے عالمی ٹورنامنٹ میں اپنی شرکت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر دیا ہے
نئی دہلی (سپورٹس ڈیسک/ جمعرات، 18 نومبر 2021ء) آئی سی سی کی طرف سے پاکستان کو 2025ء کی چیمئنز ٹرافی کی میزبانی دینے کے دو دن بعد لیکن بھارت نے عالمی ٹورنامنٹ میں اپنی شرکت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر دیا ہے۔
بھارتی وزیر کھیل اور بی سی سی آئی کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہےکہ عالمی ٹورنامنٹ میں بھارت کی ٹیم کے پاکستان جانے کا فیصلہ اس وقت کی سیکورٹی صورت حال کو مدنظر رکھ کر حکومت کرے گی۔
ٹھاکر نے دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ بھارت وزارت داخلہ نے پہلے ہی اپنا اس حوالے سے فیصلہ کر لیا ہے کہ جب اس طرح کے عالمی ٹورنامنٹ ہوتے ہیں تو کئی عوامل پر غور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی سب سے بڑا چیلنج ہے، جیسا کہ ماضی میں ٹیموں پر حملے ہوتے رہے ہیں۔ اس لیے جب وقت آئے گا، بھارتی حکومت اس وقت کے حالات کے مطابق فیصلہ کرے گی۔
1996ء کے ورلڈکپ کی میزبانی کے بعد پہلی بار پاکستان کو آئی سی سی کے بڑے ایونٹ کی مزبانی ملی ہے۔ جب کہ 2008ء کے ایشیا کپ کے بعد کسی بھی بھارتی ٹیم نے پاکستان میں آ کر کرکٹ نہیں کھیلی ۔
خیال رہے کہ 2005-06 میں راہول ڈریوڈ کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دورے میں تین ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے میچز کھیلے گئے تھے۔ پاکستان نے 2007-08 میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔ بعد میں دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے اثرات کرکٹ پر بھی نظر آئے اور دونوں ملکوں کے مابین کھیلوں کے تعلقات محدود ہو کر رہ گئے۔
پاکستان نے 2011ء کے ون ڈے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے اور بعد میں 2016ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت کا سفر کیا تھا۔