سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے پودالگا کر باقاعدہ اس منصوبے کا افتتاح کیا
جنوبی پنجاب میں زیتون کے10 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے،ثاقب علی عطیل
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں نیشنل آلیو پراجیکٹ کے تحت زیتون کی کاشت کے منصوبہ کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل و دیگر مہمانوں نے پودے لگائے۔قبل ازیں زیتون کی کاشت کے حوالے سے آئی یو بی میں آگاہی سیمینار منعقد ہوا۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی خصوصی کاوشوں سے جنوبی پنجاب سے بہاولپور،بہاولنگر اور ڈی جی خان کو نہ صرف آلیو کلسٹر میں شامل کیا گیا ہے بلکہ ان علاقوں میں زیتون کے10 لاکھ سے زائد پودے بھی لگائے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ5لاکھ جنگلی زیتون کے پودوں کی گرافٹنگ کرکے اس سے اچھی کوالٹی کا زیتوں اور تیل حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیتون کے پراسس،ویلیو ایڈیشن،مارکیٹنگ اور برانڈنگ کی سہولت کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔زیتون کے کاشتکاروں کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں سے بھی لنک کیا جائے گا تاکہ زیتون کی ایکسپورٹ سے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی کاشت کے فروغ کیلئے5ہزار ایکڑ پر ڈرپ سسٹم کیلئے 67 فیصد سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔کاشتکار حکومت کے اس منصوبہ سے فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پراجیکٹ کی مدد سے پاکستان اگلے چند سالوں میں زیتون برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوسکتا ہے۔وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے اس موقع پر کہا کہ زیتون کی کاشت سے موسمیاتی تبدیلیوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی پیداوار میں اضافہ کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت اسلامیہ یونیورسٹی میں ابتدائی طور پر 100 ایکڑ پر زیتون کے پودے لگائے جائیں گے۔اس موقع پر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کے ڈائریکٹر محمد رفیق ڈوگر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کی کاوشوں سے خطہ پوٹھوار میں زیتون کے ساڑھے چودہ لاکھ پودے کاشتکاروں کو سبسڈی پر فراہم کئے جا چکے ہیں اور پوٹھوار میں ایک منصوبہ کے تحت زیتون کی کاشت گیارہ ہزار ایکڑ پر کی جا چکی ہے۔ اسی منصوبے کے تحت زیتون کی آبپاشی کے مسائل کے حل کے لئے سبسڈی پر جدید ڈرپ نظام آبپاشی کی تنصیب بھی کی گئی۔ اس کے علاوہ ادارہ ھذا میں کاشتکاروں کو زیتون کا تیل کشیدگی سبسڈی پر کر کے دی جا رہی ہے۔ ادارہ نے کاشت کے لئے زیتون کی اقسام تیار کی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال ادارہ میں پہلا سنٹر فار ایکسیلنس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ کے ذریعے تحقیق اور کاشتکاروں کو تربیت دی جا رہی ہے۔سیمینار میں ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ،پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔