عمران خان کے بیٹوں کی متوقع آمد—سیاسی سرگرمی یا آئینی حق؟
دو اگست 2025
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بیٹوں، قاسم اور سلیمان خان، کی پاکستان آمد سے متعلق خبروں نے ایک نئی سیاسی بحث کو جنم دے دیا ہے۔ اگرچہ یہ دونوں نوجوان برسوں سے بیرونِ ملک مقیم ہیں، لیکن حالیہ اطلاعات کے مطابق وہ اپنے والد سے جیل میں ملاقات کے خواہشمند ہیں تاکہ ملک میں جاری سیاسی صورتِ حال پر مشورہ کر سکیں۔ قومی ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی کے مطابق، قاسم اور سلیمان کو ماضی میں "اوورسیز پاکستانی شناختی کارڈ” جاری ہو چکے ہیں اور وہ انہی کارڈز پر پاکستان کا سفر کر چکے ہیں۔ اگر وہ اب بھی پاکستانی شہریت رکھتے ہیں، تو انہیں آئینِ پاکستان کے تحت پُرامن سیاسی سرگرمیوں، اظہارِ رائے اور احتجاج کا مکمل حق حاصل ہے۔ تاہم اگر وہ برطانوی شہری بن چکے ہیں اور پاکستان کی شہریت ترک کر چکے ہیں، تو پھر ان کی کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی یا مہم میں شرکت ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ یہ نکتہ نہایت اہم ہے کیونکہ پاکستان کا قانون غیر ملکی شہریوں کو ملکی سیاسی عمل میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
حکومتِ وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے میں شفافیت سے کام لے۔ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستانی شہری ہیں اور وہ صرف اپنے والد سے ملاقات اور سیاسی مشاورت کے لیے آنا چاہتے ہیں، تو انہیں اس کی اجازت دی جائے۔ پُرامن سیاسی سرگرمی ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے اور اس پر پابندی جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ لیکن اگر ان کی شہریت غیر ملکی ہے، تو وزارتِ داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو واضح اور بروقت مؤقف اپنانا چاہیے تاکہ قومی میڈیا اور عوام میں بے یقینی پیدا نہ ہو۔ اس معاملے کو سیاسی ہتھیار بنانے کے بجائے آئینی و قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔