Contact Us

میں سب سے بات اور سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں، عمران خان

Imran Khan

اگلے ہفتے اپنے پہلے جلسے سے الیکشن کمپین کا آغاز کر رہا ہوں، دو ہفتے تک ٹکٹ تقسیم کر دوں گا، اس دفعہ ٹکٹ خود دوں گا، لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اللہ نے کسی جماعت کو وہ عزت نہیں دی جو تحریک انصاف کو ملی، 37 ضمنی انتخابات میں سے الیکشن کمیشن اور نیوٹرل کی مخالفت کے باوجود ہم 30 ضمنی الیکشن جیتے، راجن پور الیکشن میں ایجنسیز، انتظامیہ نے ہرانے کیلئے پورا زور لگایا، تمام جماعتوں کے امیدواروں سے محسن لغاری کو زیادہ ووٹ پڑے۔

لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کارکنان کو مبارکباد دیتا ہوں، جب سے ہماری حکومت سازش کے تحت ہٹائی گئی میں نے بار بار الیکشن کا مطالبہ کیا، جب سازش ہو رہی تھی تو سابق آرمی چیف کو سمجھایا تھا اگر عدم استحکام ہوا تو حالات خراب ہوں گے، ان کو کہا یہ لوگ معیشت نہیں سنبھال سکیں گے، شوکت ترین کو بھی جنرل (ر) باجوہ کے پاس بھجوایا تھا۔

عمران خان نے مزید کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تو ہماری حکومت چلی گئی، ہم ان کی طرح روئے نہیں الیکشن کا مطالبہ کیا، جیسے جیسے معیشت نیچے کی طرف گئی طوطے کی طرح بار بار کہا الیکشن کراؤ، پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز ہماری مقبولیت دیکھ کر ڈر گئے، جب ہماری حکومت گرائی گئی تو لاکھوں لوگ باہر نکل آئے، 90 کی دہائی میں حکومتیں ختم ہونے پر مٹھائیاں بانٹی جاتی تھی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ہماری بات پرعمل کرنے کے بجائے الٹا سختیاں کی گئیں، ایسی سختی تو کسی مارشل لا ادوار میں بھی نہیں دیکھی، انہوں نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا، میرے کارکنوں پر مقدمات درج اور انہیں ہراساں کیا گیا، اب تک میرے خلاف 74 ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں، مقدمات درج کر کے یہ ڈرانا دھمکانا چاہتے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا کبھی نہیں بھولوں گا، اعظم سواتی، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کر کے ویڈیوز بنائی گئیں، انہوں نے گندی ویڈیوز بنائیں، اتنا نیچے گرے پاکستان میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا، سوشل میڈیا کے نوجوانوں پر تشدد کیا گیا، ان کی کوشش تھی ظلم اور خوف پھیلا کر کسی طرح تحریک انصاف کو ختم کیا جائے، میرے کارکنوں نے سب کچھ برداشت کیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جیل بھرو تحریک میں لیڈر شپ اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پشاور میں اتنی عوام باہر نکلی پولیس کسی کو گرفتار نہ کرسکی، تحریک میں کارکنان کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا، وزیر اعظم، وزیر داخلہ نے مجھے پلان کر کے قتل کرنے کی کوشش کی، ایک پلان انسان اور ایک اللہ بناتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آئین میں واضح ہے اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، ان کے گورنرز، الیکشن کمیشن نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، آخر میں سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ دی، ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ انتخابات ہیں، پی ڈی ایم نے وہ کر دیا ہے جو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، انہوں نے اقتدار میں آتے ہی 1100 ارب کے کرپشن کیسز معاف کرا لیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف دور میں نیب نے 480 ارب ریکور کیا تھا، نیب نے 1100 ارب مزید ریکور کرنا تھا، انہوں نے آکر ترمیم کر دی، ملک کا چوری ہوا پیسہ جو واپس آنا تھا انہوں نے ہضم کر لیا، اسی لیے یہ الیکشن سے ڈر رہے ہیں، تحریک انصاف حکومت میں انہوں نے دو مہنگائی مارچ کیے تھے، آج پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، آج غریب آدمی کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کی حفاظت کرنے پر قوم نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا، ان کی حکومت میں دودھ 116 سے 156 روپے لیٹر ہو چکا ہے، چکن 280 سے 460 روپے کلو ہو چکا ہے، پٹرول 150 سے 268 روپے ہو چکا ہے، بجلی، گیس کی قیمت دگنا ہو چکی ہے، کسانوں کیلئے 8 روپے کا یونٹ 36 روپے ہو چکا ہے، ہمارے دور میں کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں مہنگائی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا کے باوجود اکانومی 6 فیصد گروتھ اور آج زیرو پر چلی گئی ہے، ملک کی انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں، آج ملک میں بے روزگاری، مہنگائی بڑھ رہی ہے، مایوسی کا عالم یہ ہے 8 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، ہمارے دور میں تو صدی کا بڑا عذاب کورونا آیا تھا، آج تو ایسا کچھ نہیں ہے، کورونا کے باوجود 17 سال بعد پاکستان ترقی کر رہا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج کونسی قیامت آئی ہے پاکستان کے حالات یہاں تک پہنچ گئے، ابھی پٹرول کی قیمتیں مزید بڑھنی ہیں، ہماری الیکشن کمپین شروع ہونے لگی ہے، ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے ایسی حکومت چاہیے جس کے ساتھ قوم کھڑی ہو، سپریم کورٹ کے حکم پر دو صوبوں میں الیکشن ہوگا، میں تو توقع کر رہا ہوں یہ پورے ملک میں الیکشن کرا دیتے، الیکشن سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت ہی ملکی مسائل حل کر سکتی ہے، نئی حکومت کے آنے سے عوام میں اعتماد آجائے گا، اس وقت پاکستان کیلئے نمبر ون چیز سیاسی استحکام ہے، ملک میں سیاسی استحکام الیکشن سے ہی آئے گا، امپورٹڈ حکومت نے اپنے کرپشن کے سارے کیسز معاف کرا لیے ہیں، ڈالر کو 200 سے نیچے لانے کا بڑا شور مچایا گیا تھا، ڈالر تو 300 تک پہنچنے لگا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا ڈالر 300 کا ہوگا تو مطلب پٹرول، بجلی، گیس مہنگی ہو جائے گی، روپے کی قدر گرنے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، عالمی ادارے موڈیز، فیچ بھی کہہ رہے ہیں پاکستان ڈیفالٹ کرنے والا ہے، گروتھ ریٹ کم ہونے کا مطلب معیشت سکڑ رہی ہے، روپے کی قدر کم ہونے سے ملک کی آمدن کم ہو جاتی ہے، ان کے تو سارے اکاؤنٹ ڈالر میں ہیں ان کو فائدہ ہو جاتا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ دو صوبوں کے بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں، ان میں عقل ہے تو60 فیصد کے بجائے پورے ملک میں الیکشن کرا دیں، مشکل وقت سے نکلنےکیلئے ہمیشہ قربانیاں دینا پڑتی ہیں، جو بھی اگلی حکومت آئی عوام اور اداروں کو اس کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، ہمیں وہ قدم اٹھانے پڑیں گے جو پہلے نہیں اٹھائے، یہ حکومت قرضے ملنے پر خوشیاں مناتی ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ کینسر کا علاج ڈسپرین سے ہو رہا ہے، ملک کا علاج قرضوں سے نہیں ہو سکتا، اخراجات کو کم کرنا ہوگا، انقلابی اقدام اٹھانے کیلئے سب اداروں کو فیصلہ کرنا ہو گا، سب کو اس راستے پر چلنا ہو گا، سب سے پہلے ہمیں اپنے ملک کی دولت میں اضافہ کرنا ہوگا، ہمیں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا، ایکسپوٹرز بتاتے تھے ان کے راستے میں بہت رکاوٹیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ کے راستے میں رکاوٹوں کو ختم کرنا ہوگا، ایکسپورٹرز کو ملک میں وی آئی پی بنائے بغیر ملک دلدل سے نہیں نکل سکتا، ملک میں ڈالرز لانے ہوں گے، ملک میں کسی نے ایکسپورٹ کا سوچا ہی نہیں، ہمیں ملک میں انویسٹمنٹ کو فروغ دینا ہوگا، جب تک ملک میں سرمایہ کاری نہیں لائیں گے ملکی دولت میں اضافہ نہیں ہوگا، آئی ٹی کی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا بدقسمتی سے اس حکومت نے آئی ٹی کی ایکسپورٹ کو ختم کر دیا، مشکل وقت سے نکلنے کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا، ملک میں جنگل کے قانون کو ختم کرنا پڑے گا، جس ملک میں انصاف ہو وہ ملک خوشحال ہو جاتا ہے، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھا، اللہ کا حکم ہے اپنے پیارے نبیؐ کی زندگی سے سیکھو، جن ممالک میں رول آف لا ہے وہ خوشحال ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں این آر او مل جاتا ہے، کبھی کسی نے سنا ہے امریکا، یورپ میں کسی کو این آر او ملا ہو؟، اوورسیز پاکستانیوں سے پوچھیں کبھی کسی قبضہ گروپس کا وہاں نام سنا ہے، کشتی حادثے میں ہماری ہاکی کی کھلاڑی بھی ڈوب گئی، لوگ بیرون ملک اس لیے جاتے ہیں وہاں انصاف ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ تب آتی ہے جب ملک میں انصاف ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جدھرانصاف ہوتا ہے وہاں پر انویسٹمنٹ آتی ہے، ملک کی ریڑھ کی ہڈی چھوٹی صنعتیں ہوتی ہیں، شیرشاہ سوری نے سب سے پہلے بڑے ڈاکوؤں کو ختم کیا تھا، انہوں نے پہلے لوگوں کو تحفظ دیا، بیرون ممالک میں لوگ رشوت نہیں مانگتے، سرمایہ کار اس لیے دبئی گئے وہاں انہیں کوئی تنگ نہیں کرتا، پاکستان میں سب سے زیادہ ضروری چیز قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہوگی۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا 26 سال سے رول آف لا کی بات کر رہا ہوں، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں سیاست دان کبھی کسی سے کٹی نہیں کرتا، جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان کے ساتھ کیسے سمجھوتہ کر سکتے ہیں، جنرل باجوہ نے کہا ان کو این آر او دے دو، میں کون ہوتا ہوں ان کوعوام کا پیسہ چوری کرنے پر معاف کر دوں، جو حالات ہیں سب سے بات، سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ ہوا، مجھے پتا ہے کس نے کیا، ملک کی خاطر معاف کرنے کو تیار ہوں، نیلسن مینڈیلا نے 27 سال جیل گزارنے کے بعد سب کو معاف کر دیا تھا، انہوں نے جنوبی افریقہ کو خون خرابے سے بچا لیا تھا، اگر اپنی ذات کیلئے سیاست کرتا تو کہتا فلاں سے بدلہ لوں گا، اتنا برا وقت پاکستان پر پہلے نہیں آیا، موجودہ حالات میں عوام مشکل میں ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اپنی ذات کے بجائے عوام کیلئے ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا، سارے ادارے اب مل کر فیصلہ کریں، عدلیہ کے اندر ریفارمز کرنا ہوں گی، آنے والے حالات سے سب کو مل کر مقابلہ کرنا ہے، آج جدھر پاکستان کھڑا ہے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، اوورسیز پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں، اگر اوورسیز پاکستانی انویسٹ کریں تو پاکستان کا ڈالر کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی انویسٹمنٹ کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی، ملک میں انصاف قائم کرنے تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، پاکستان کی تباہی کا بڑا مسئلہ طاقتور چوری کر کے کہتا ہے این آر او دے دو، ہماری حکومت میں ٹیکس اصلاحات، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع کیا گیا تھا، پاکستان میں 22 کروڑ میں سے صرف 25 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، اگر ٹیکس نیٹ میں لوگوں کو شامل کریں گے تو آمدن میں اضافہ ہوگا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انشااللہ اگلے ہفتے اپنے پہلے جلسے سے الیکشن کمپین کا آغاز کر رہا ہوں، دو ہفتے تک ٹکٹ تقسیم کر دوں گا، اس دفعہ ٹکٹ خود دوں گا، گزشتہ الیکشن میں پتا چلا تھا ٹکٹ کا غلط استعمال کیا گیا ہے، جن جن لوگوں کو ٹکٹ نہیں ملیں گے ان کو بلدیاتی الیکشن میں کمووڈیٹ کر دیں گے، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم الیکشن ہو گا، جو پارٹی ڈسپلن توڑے گا فوری پارٹی سے نکال دوں گا، اگر کوئی آزاد کھڑا ہو گا تو پارٹی سے فارغ ہوگا۔

مزید پڑھیں