عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف کیسز پر وائٹ پیپر جاری کر دیا‎‎

Imran khan

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اس سے بے وقوفانہ کیس کیا ہوسکتا ہےکہ مدینہ میں کوئی حرکت ہوتی ہے اور اگلے دن ان کی مہم چل جاتی ہے کہ یہ سب ہم نے کروایا، چیلنج کرتاہوں یہ عوام میں کہیں بھی جائيں ان کے ساتھ یہی ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا تک میں لوگ ان کے خلاف باہر نکلے ہوئے ہیں ، انہیں اندازہ نہیں کہ عوام ان پر کس قدر غصہ ہیں، ہم پر الزام ڈالنا کہ مدینہ میں ہم نے آوازیں لگوائيں ،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرے ، ان کو اپنی چوریوں پر عوامی ردعمل مل رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے بھتیجے کو ائیر پورٹ سے گرفتار کرکے جیل میں ڈالنے سے زيادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے لیکن یہ اسی طرح کے لوگ ہیں۔
پریس کانفرنس میں عمران خان نے فرح خان کو بھی بے قصور قرار دیا اور کہاکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے کیوں کہ وہ ان کی اہلیہ کی دوست ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں 2،2 بار کرپشن پر نکالی گئیں، ان کی لوٹ مار کی وجہ سے ملک خسارے میں گیا، مشرف نے انہیں این آر او دیا اور این آر او دے کر ملک کا نقصان کیا، قوم کو پتہ چلنا چاہیے کہ مشرف کے این آر او سے ملک کو کتنا نقصان ہوا، اب یہ این آر او ٹو کرنے جارہے ہیں، این آر او ون سے قوم کو بہت زیادہ نقصان ہوا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ والد وزیر اعظم ضمانت پر ہے بیٹا وزیر اعلیٰ وہ بھی ضمانت پر ہے، یہ وہ خاندان ہے جس نے ملک کو 30 سالوں سے لوٹا ہے، یہ لوگ ہم پر الزام لگا رہے تھے کہ انتقامی کارروائی کررہے ہیں ہم نے اپنے دور حکومت میں ان کے خلاف کوئی کرپشن کیسز دائر نہیں کیے، شریف فیملی کے سارے کیسز 2008 سے 2018 تک قائم ہوئے، ہمارے دور میں نیب آزاد ادارہ تھا وہاں یہ کیسز چل رہے تھے، ہمارے دور میں  شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے نے صرف مقصود چپڑاسی والا کیس درج کیا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف 16 ارب روپے کے ایف آئی اے میں کیسز ہیں، انہوں نے اپنے نوکروں کے ناموں پر پیسہ لیا، مقصود چپڑاسی کے نام پر اربوں روپے بیرون ملک بھیجا، یہ لوگ ہنڈی حوالہ کے ذریعے چوری کا پیسہ بیرون ملک بھیجتے ہیں، انہوں نے اس کیس کے افسران کے تبادلے کر دئیے ہیں، پراسیکیوٹر کو عدالت جانے سے منع کردیا گیا ہے، اور سارا ریکارڈ انہوں نے خود لے لیا ہے، خدشہ ہے کہ یہ لوگ ریکارڈ غائب کردیں گے، انہیں ملک کی فکر نہیں اپنے کیسز ختم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں، یہ لوگ کرپشن کے سارے کیسز ختم کرائیں گے، لیکن ایف آئی اے کا کیسز بہت زیادہ طاقتور کیس ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں انکشافات کے علاوہ بھی چھپی پراپرٹیز ہیں ،40 سے 45 ارب کے 16 کیسز ہیں جن کا فیصلہ ہوچکا ہے، ان کے اوپر 4 نیب کیسز ہیں،   نواز شریف کو سزا ہو چکی ہے اور وہ سزا سے بچنے کے لیے ملک سے باہر بھاگے ہیں، حسن نواز ان کے دور میں بیرون ملک فرار ہوئے ہیں، جب ان سے سوال ہوا تو انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، 3 بار ملک کے وزیر اعظم رہنے والے کے بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی نہیں ہیں، مریم نواز کو بھی سزا ہوچکی ہے
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر توشہ خانہ کا الزام لگایا جارہا ہے، جب کہ ان کے دور میں تحائف لینے کے لئے 15 فیصد رقم توشہ خانہ کو جاتا تھا، ہمارے دور میں توشہ خانہ کو 50 فیصد جاتا تھا۔

مزید پڑھیں