پنجاب میں ستھرا پروگرام کے تحت جدید صفائی نظام کے اہم فیصلے
اداریہ — 6 دسمبر 2025
پنجاب حکومت نے صوبے میں صفائی کے نئے اور مؤثر نظام کے قیام کے لیے جو فیصلے کیے ہیں، وہ قابلِ ستائش ہونے کے ساتھ ساتھ عوامی سہولت کے لیے ایک مثبت قدم ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ستھرا پنجاب پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر مفصل غور کیا گیا اور متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پہلی بار صفائی کے لیے جدید برقی گاڑیاں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کوڑے کرکٹ کو قابلِ استعمال بنانے کے منصوبے کے لیے آئندہ ماہ تک جامع حکمتِ عملی طلب کر لی گئی ہے۔ صوبے بھر میں کمرشل علاقوں اور سڑکوں پر کوڑا پھینکنے والوں کے خلاف پندرہ دن کے اندر کارروائی اور جرمانے کی منظوری شہری نظم و ضبط بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
صفائی کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اتوار کے روز بھی عملہ تعینات کرنے کا فیصلہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ اسی طرح روایتی جھاڑو کی جگہ جدید مشینی صفائی کے آلات کے استعمال پر اتفاق کیا گیا، جو صفائی کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ہر دو یونین کونسل کے لیے ایک ٹریکٹر کی فراہمی اور کوڑے دانوں کے لیے باقاعدہ ویسٹ انکلوژر قائم کرنے کی تجاویز شہری سہولیات کے لیے عملی اقدامات ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بجا طور پر کہا کہ ایسا جامع صفائی نظام برسوں پہلے قائم ہونا چاہیے تھا، مگر اب جب اس منصوبے کا آغاز صفر سے کیا گیا ہے تو وقت کے ساتھ اس میں بتدریج بہتری آ رہی ہے اور عوام کی جانب سے مثبت ردعمل مل رہا ہے۔
شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے صفائی عملے کی تنخواہوں اور ادائیگیوں کا نظام بھی ڈیجیٹل بنا دیا گیا ہے جبکہ گاڑیوں کی نگرانی کے لیے جدید ٹریکنگ نظام اور کنٹینرز کی براہِ راست مانیٹرنگ جاری ہے۔ صفائی کمپنیوں کی کارکردگی جانچنے کے لیے مخصوص معیار اور اہداف طے کر کے بدعنوانی کی گنجائش کم کر دی گئی ہے۔
اگر ان فیصلوں پر سنجیدگی اور مستقل مزاجی کے ساتھ عمل درآمد کیا گیا تو ستھرا پنجاب پروگرام صوبے کو صاف، صحت مند اور جدید خطوط پر استوار کرنے میں سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ اس منصوبے کی کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب اس کے ہر پہلو پر بھرپور، دیانت دارانہ اور بلا تعطل عمل جاری رہے۔

