اسلام آباد ہائیکورٹ کا نئے قانون کی خلاف ورزی پر احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی اجازت سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی اجازت سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی، حکومت مروجہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر داخلہ قانون کے مطابق اسلام آباد میں امن و امان کا یقینی بنائیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا کہ وزیر داخلہ یا کسی مناسب شخص کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے جو پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ رابطہ کرکے بیلاروس کے صدر کے دورے کی حساسیت سے آگاہ کرے۔ عدالت نے کہا کہ کمیٹی میں چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی شامل کیا جائے، عدالت کو یقین ہے کہ جب یہ رابطہ ہو گا تو کچھ نا کچھ پیش رفت ہوگی۔ خیال رہےکہ تحریک انصاف کے احتجاج سے متعلق درخواست تاجروں کی جانب سے دائر کی گئی تھی