بہاول پور:12/مئی ( )حکومت پنجاب کی کپاس اُگاو مہم زوروں پر ہے اور کپاس کی بہترین فصل حاصل کرنے کے لئے ایکشن پلان پر عمل درآمد تیز کردیاگیا ہے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے کپاس سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیے لیا ہے۔اس سلسلے میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بہالپور میں ایک اعلی ٰسطحی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے کی۔سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو،کمشنر بہاولپورڈویژن ڈاکٹر احتشام انور، ریجنل پولیس آفیسر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈپٹی کمشنربہاولپور ظہیر انور جہپہ،ڈپٹی کمشنر رحیمیار خان شکیل احمد بھٹی،ڈپٹی کمشنر بہاولنگرذوالفقار احمد بھون کے علاوہ محکمہ آبپاشی اور زراعت کے افسران اور کسان تنظیموں کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کپاس ملک کی خوشحالی کی ضامن اور معیشت کی لائف لائن ہے اس لئے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کپاس کی کاشت کے مقررہ ٹارگٹ سے بہت آگے کی پلاننگ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں کپاس کی کاشت کو دوبارہ بحال کیا جائے گا اور کپاس اور زرعی بیجوں پر تحقیق کرنے والے اداروں میں نئی روح پھونکی جائے گی۔کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے کہا کہ کپاس ایک کیش کراپ ہے جس سے کسان خوشحال ہوگا،صنعت کا پہیہ چلے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ یہ موسم کپاس کی کاشت کے لئے انتہائی موافق ہے اس لئے کاشتکار اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ کپاس کی کاشت اور پیداوار بڑھانے پر حکومت کا مکمل فوکس ہے۔انہوں نے بتایا کہ صوبہ میں کپاس کی بوائی کا ہدف 50 لاکھ ایکڑ اور پیداواری ہدف 82 لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا ہے۔افتخار علی سہو نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 45 لاکھ54ہزار ایکڑ پر کپاس کی کاشت کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے اس طرح کپاس کی کاشت کا 91 فیصد ہدف جنوبی پنجاب سے حاصل کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کی کاشت کا 62 فیصد ٹارگٹ حاصل کرلیا گیا ہے اور 31 مئی تک کپاس کی کاشت جاری رہے گی۔سیکرٹری زراعت نے کہا کہ کاشتکاروں کو قائم کردہ کسان سہولت سنٹرز سے بیج،کھاد اور زرعی زہر فراہم کئے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں بہاولپور ڈویژن میں 14 کسان سہولت سنٹر قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کپاس کی 12 منظور شدہ اقسام پر60 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کر دی گئی ہے جبکہ ڈی اے پی کھاد پر 1000 روپے فی ایکڑ سبسڈی دی جارہی ہے۔ سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو نے بتایا کہ کھادوں کی ٹریکنگ سسٹم سے مانیٹرنگ کی جائے گی اور منافع خوری میں ملوث ڈیلرز کے لائسنس معطل کردئے جائیں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کپاس کے ٹارگٹ کا حصول پاکستان کے لئے 3ارب ڈالر زرمبادلہ کے حصول کا باعث بنے گا۔ کمشنربہاولپور ڈویژن ڈاکٹر احتشام انور نے کہا کہ ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو کپاس کے ٹارگٹ کے حصول کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا کہ کپاس کی بہترین فصل حاصل کرنے کے لئے فیلڈ وزٹس کا آغاز کردیا گیا ہے اور کاشتکاروں کو کھیتوں میں جا کر زرعی مشورے دئے جارہے ہیں۔