Contact Us

حمزہ شہباز کا یکم جولائی سے بی ایچ یو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں مفت ادویات دینے کا اعلان

Hamza Shehbaz

حمزہ شہباز کایکم جولائی سے بی ایچ یو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں مفت ادویات دینے کا اعلان —— پرویز الٰہی میرے اور عوام کے درمیان دیوار نہیں کھڑی کر سکتے،آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب نے اپنا قانونی کردار ادا کیا وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو

لاہور14جون:وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازنے کہاہے کہ پرویز الہیٰ تم عوام کی خدمت کا میرا راستہ نہیں روک سکتے۔یکم جولائی سے بی ایچ یو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں مفت ادویات ملیں گی۔کینسر کی ادویات بھی فری دی جائیں گی۔ وہ آج پنچاب اسمبلی کے احاطے میں  میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر اعلی حمزہ شہباز نے کہا کہ ہم کہتے ہیں بجٹ پیش کرنے دو، یہ کہتے ہیں آئی جی کو پیش کرو،میں یہیں بیٹھا ہوں۔آج پھر میں انتظار کروں گا، وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ یہ کھیل تماشے میں لگے ہیں۔سب سے بڑے صوبے میں آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اجلاس بلا کر  ملتوی کردیا جاتا ہے۔ایسے لگتا ہے یہ کوئی بادشاہت ہے۔سپیکر پنجاب اسمبلی راجہ اندر بن کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ہمارے وزیر دہائی دے رہے تھے اور انہیں آئی جی اور چیف سیکرٹری کی یاد آ رہی تھی۔حمزہ شہباز  نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں میڈیا کو بین کر دیا جاتا ہے۔جب ڈپٹی سپیکر نے انتخاب کرایا تو غنڈوں کو کس نے اندر بھیجا۔یہ میری ذات کا یا انا کا معاملہ نہیں۔سپیکر کی انا اور بنی گالا میں بیٹھے شخص کی انا ختم ہی نہیں ہورہی۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ ریاست مدینہ میں کیا توشہ خانے سے گھڑی چوری کرکے فروخت کی جاتی تھی؟۔گزشتہ 3 ماہ سے صوبے میں قانون اور آئین کیساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ 3 ماہ میں جو تماشہ ہوا کبھی تاریخ میں نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے اندر کس نی غنڈوں کو بلایا؟۔یہ اسمبلی عوام کے پیسوں سے چلتی ہے۔اجلاس بلاکر چند منٹ میں ملتوی کردیا جاتا ہے صوبے کی مشینری میرے ساتھ  رات گئے تک بیٹھی رہی، رات 12 بجے گھر گیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ ہم بجٹ پیش کرنا چاہتے ہیں۔یہ تماشا بند ہونا چاہیے، اس آدمی کو سمجھ آنی چاہیے۔آپ حمزہ شہباز کی نہیں عوام کی دشمنی مول لے رہے ہیں۔اب ان کو عوام کی عدالت میں پیش کریں گے، ان کو جوابدہ ہونا ہوگا۔پرویز الٰہی میرے اور عوام کے درمیان دیوار نہیں کھڑی کر سکتے۔آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب نے اپنا قانونی کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں