Advertisements

سموگ سے بچاؤ کے حکومتی اقدامات

Advertisements

ملک میں پچھلے چند سالوں سے جوں ہی سردیوں کا آغاز ہوتا ہے تو ملک بھر کی فضا سموگ کے زہر سے آلودہ ہوجاتی ہے۔ سموگ انسانی صحت کے حوالے سے ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔پاکستان کا ہر بڑا شہر اس فضائی آلودگی سے متاثر ہے۔جس سے شہریوں کا سانس لینا بھی محال ہو چکا ہے۔سموگ زہریلی گیسوں کی آمیزش سے وجود میں آتی ہے،جن میں نائٹروجن آکسائیڈ، ہائیڈروکاربن اور سلفر آکسائیڈ شامل ہیں۔ سموگ انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔ ان اثرات میں سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں چبھن اور جلن، گلے میں تکلیف اور نزلہ وغیرہ شامل ہیں۔

Smog-3
Smog-1

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سموگ پر قابو پانے کے لئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو موثر اقدامات کاناصرف فوری حکم دیا ہے بلکہ سموگ پر قابو پانے کے لئے ان اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر لاہور میں 5 اینٹی سموگ سکواڈبھی تشکیل دیئے ہیں اوران اینٹی سموگ سکواڈ کا دائرہ کار مزید بھی بڑھایا جائے گا۔وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارکی ہدایت پر پنجاب بھر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف موثر انداز میں بلا امتیاز کریک ڈاؤن کا سلسہ جاری رکھا جارہا ہے۔وزیرِ اعلی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ ٹائر جلانے والی فیکٹریوں کے خلاف قانون کے تحت ایکشن لیا جائے اور ٹائر جلانے والی فیکٹریوں کو سیل کر کے جرمانے بھی کئے جائیں۔ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف بھرپورکارروائی کی جائے۔ کوڑا کرکٹ کو جلانے کی پابندی کی خلاف ورزی، ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی بلکہ کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے کے واقعہ پر ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے متعلقہ افسروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیرِ اعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ کرشنگ پلانٹس کو اینٹوں کے بھٹوں کی طرح جدید ٹیکنالوجی پرفوری طور پر منتقل کیا جائے۔ اسکے علاوہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے سرکاری گاڑیوں کی تعداد میں 50 فیصد تک کمی کی بھی ہدایت جاری کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ الیکٹرک بسوں کی خریداری کے لئے بھی فوری اقدامات کئے جائیں۔وزیرِ اعلی پنجاب نے انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے سموگ کو آفت قرار دیاہے اور ہدایت کی ہے کہ محکمہ تحفظِ ماحول، زراعت، صنعت،ٹرانسپورٹ اورانتظامیہ کے افسران فیلڈ میں جا کر انسدادِسموگ اقدامات کی خود مانیٹرنگ کریں کیونکہ سموگ پر قابو پانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

Advertisements

محکمہِ زراعت حکومت ِپنجاب کی جانب سے دھان کی باقیات کو آگ لگانا غیر قانونی عمل قرار دیا ہے کیونکہ اس سے نا صرف فضائی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ زمین میں موجود نامیاتی مادہ کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچتا ہے۔ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے دھواں سموگ کا باعث بنتا ہے جو کہ ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے لیے خطر ے کا سبب ہے۔ علاوہ ازیں ائر کوالٹی کے مستند اعدادو شمار کو عوام الناس تک پہنچانے کے لیے محکمہ ماحولیات ِپنجاب نے محکمہ ِموسمیات کے ساتھ مل کر سموگ فارکاسٹ جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔مستندایئر کوالٹی اینڈکس کے اعدادو شمارسیف سٹی اتھارٹی کی مدد سے شائع کیے جا رہے ہیں۔

عوام کو بھی چائیے کہ سموگ سے بچاؤ میں حکومتی اقدامات کو یقینی بنائیں اور اپنی دھواں چھوڑتی ہوئی گاڑیوں کی بروقت ٹیونگ کروائیں۔ کوڑا کرکٹ اور فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کریں۔فیکٹریز میں ماحول دوست انرجی کا استعمال کریں اور درخت لگانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

تحریر: عروسہ فاروقی