پنجاب حکومت سرائیکی وسیب سے کھلم کھلا دشمنی پر اُتر آئی ہے محمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ

Central Secretary General Pakistan Seraiki Party Muhammad Akbar Ansari advocate

مرکزی اور صوبائی حکومت نے سرائیکی دشمنی میں سرائیکی وسیب کے لئے صوبائی سیکریٹریٹ کو ختم کردیا ہے مرکزی سیکریٹری جنرل پاکستان سرائیکی پارٹی

احمد پور شرقیہ :    پاکستان سرائیکی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل محمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ نے باہمراہ مرکزی ڈپٹی سکریٹری جنرل ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ سرائیکی پارٹی لائرزونگ کے مرکزی صدر ملک نعیم اقبال کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سرائیکی وسیب سے کھلم کھلا دشمنی پر اُتر آئی ہے، سابقہ عمران حکومت نے اگرچہ سودن کے وعدہ پر سرائیکی وسیب پر صوبہ کا تحریری معاہدہ کیا اور سرائیکی وسیب سے اکتالیس قومی اور تراسی صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں، مرکز اور صوبہ پنجاب میں حکومتیں بنائیں، لیکن صوبہ کی بجائے ملتان اور بہاولپور میں سیکریٹریٹ عوام الناس کی سہولت کیلئے قائم کیئے، لیکن مسلم لیگ ن کی مرکزی اور صوبائی حکومت نے سرائیکی دشمنی میں سرائیکی وسیب کے لئے صوبائی سیکریٹریٹ کو ختم کردیا ہے، مسلم لیگ ن کا ہر دور حکومت سرائیکی وسیب پر عذاب کی شکل میں نازل ہوتا ہے، سرائیکی وسیب کے نوجوانوں کا روزگار،صنعت اور سرکاری اراضیات پر دھڑا دھڑ قبضہ گیری کی جارہی ہے، جبکہ سرائیکی وسیب کے لیے سروسز میں کوٹہ ایک دن قائم ہوتا ہے تو دوسرے دن تخت لاہور کے تابع سرائیکی وسیب کی غلامی کو دوام دینے والے عدالتوں کے ذریعے اس کوٹہ کے نوٹیفکیشن کو ختم کردیتے ہیں۔

 سرائیکی وسیب کی زراعت اور مال مویشی سے پورا پاکستان فیض یاب ہوتا ہے کیونکہ گندم،کپاس اور گنا کی فصل سرائیکی وسیب کی زرعی پیداوار ہیں، جبکہ سرائیکی وسیب کا کسان مویشی پال کر اپنے معاشی حالات کو بہتر کرتا ہے، سرائیکی وسیب کے کسانوں پر مرکزی اور صوبہ پنجاب کی حکومتیں اپنی عیاشیاں پوری کرنے کی غرض سے سرائیکی وسیب کے کسانوں پر پیداوار اور مال مویشی پر بھاری ٹیکس عائد کرکے سرائیکی وسیب کے کسانوں اور مویشی پال تاجروں کو بھاری ٹیکسوں کے ذریعے بھیک مانگنے پر مجبور کرہی ہے، مسلم لیگ ن حکومت کے ان متعصبانہ، ظالمانہ اور سرائیکی وسیب سے مسلسل استحصال کے عمل کے خلاف اور بلوچستان میں مظفر گڑھ سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں کے بہیمانہ قتل کیخلاف پاکستان سرائیکی پارٹی کچہری چوک پر کل مورخہ 16 نومبر 2024 بوقت 01:00 بجے دن احتجاجی مظاہرہ کرے گی اور وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے ظالمانہ اقدام پر ان کے علامتی پتلے بھی جلائے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پارلیمانی جماعتیں اپنے منشور کے مطابق سرائیکی وسیب پر صوبہ کے قیام کیلئے آئینی بِل پارلیمنٹ میں پیش کریں تاکہ تخت لاہور سے سرائیکی وسیب کے باسیوں کو چھٹکارا حاصل ہو۔ اس موقع پر سرائیکی پارٹی کے دیگر رہنما اشرف لنگاہ، شرافت عباس خان ایڈووکیٹ، عبدالرزاق، شہزاد عرفان خان چانڈیہ ایڈووکیٹ، احسن مشتاق، میڈم شکیلہ اختر ایڈووکیٹ، میڈم روبینہ بخاری، ملک آصف ارائیں، ادریس جوئیہ، نصیر احمد، افضل انصاری، میڈم عائشہ انصاری، اخترعباس خان، محمد ارسلان، آصف نواز راجپوت بھی موقع پر موجود تھے